سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 30 جون 2019ء)محکمہ جنگلات سوات کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر محمد رئیس خان نے کہا ہے کہ سوات سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں پہاڑوں پر جنگلات میں آتشزدگی کا اعلیٰ سطح پر سخت نوٹس لیا گیا ہے انہوں نے چئیرمین ڈیڈیک سوات فضل حکیم خان سے اس سلسلے میں ملاقات اور استفسار پر واضح کیا کہ ان واقعات کے پیش نظر نہ صرف پورے ملاکنڈ ڈویژن سمیت صوبے بھر کے فارسٹ سرکلز کو متحرک اور عملے کو زیادہ چوکس بنا دیا گیا ہے بلکہ اعلیٰ سطح پر ہدایات کے تحت چیف کنزرویٹر ہیڈکوارٹر پشاور میں فارسٹ افسران کا اجلاس بھی طلب کیا گیا جس کی روشنی میں ان واقعات کی وجوہات کے علاؤہ آئندہ لائحہ عمل کا تعین بھی کیا جائے گا ڈی ایف او سوات نے آتشزدگی کے اسباب سے متعلق بتایا کہ اسکی متعدد وجوہات میں سرفہرست سیاحوں اور عام لوگوں کا جنگلات میں سیر کی غرض سے جانا اور وہاں کھانے پکانے کیلئے لکڑیاں اور جھاڑیاں جلا کر بعد میں انہیں بجھائے بغیر چھوڑ دینا ہے صرف سوات میں لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں کا زیادہ رخ اور قیام جنگلات کی طرف ہے اسی طرح پہاڑوں میں مال مویشی پالنے والے بھی اپنی سہولت کیلئے چیڑ، بیاڑ اور دیار کے درختوں سے گرے پتوں کو آگ لگا دیتے ہیں جبکہ مقامی لوگ بھی جنگلات میں جھاڑیوں کو اسلئے جلاتے ہیں کہ اسکی بدولت نئے درخت اگتے ہیں تاہم اس میں یہ عقیدہ بھی کارفرما ہوتا ہے کہ جھاڑیاں جلانے سے بارش ہوتی ہے جو کہ غلط اور ضعیف الاعتقادی کا نتیجہ ہے انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے کئی وجوہ کے سبب محکمہ جنگلات آتشزدگی کے واقعات کی روک تھام کیلئے جامع لائحہ عمل تیار کر رہی ہے جس میں انسدادی اقدامات کے علاؤہ عملے کی تربیت و استعداد میں اضافہ اور جدید آلات کی فراہمی بھی شامل ہے جس پر چئیرمن ڈیڈیک نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں حکومتی پر مکمل تعاون کا یقین دلایا۔