بریکوٹ (زما سوات ڈاٹ کام ، 03 اکتوبر 2018ء)سوات کی تحصیل بریکوٹ کے علاقہ شموزئی کے زمینداروں کے ساتھ ٹماٹر کے بیج (تخم ) میں فراڈ کا انکشاف، کروڑوں کا نقصان ، زمیندا ر سراپا احتجاج بن گئے، ہمارے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا نوٹس لیا جائے ، عزیز الرحمان اور شفیع اللہ نامی افراد نے ہمارے ساتھ ٹماٹر کے بیج ( تخم ) میں دھوکہ کرکے ہمیں دو نمبر بیج فروخت کئے اور ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ، شموزئی خزانہ کا بیشتر درومدار زراعت پر ہے لیکن مذکورہ ڈیلروں نے غریب زمینداروں کو فونڈ رضوان اور 2022 رضوان کے نام پر دو نمبر بیج (تخم ) دیکر یہاں کے غریب زمینداروں کا بیڑا غر ق کر دیا ،انتظامیہ اور محکمہ زراعت ہمارے ساتھ ہونے والی نا انصافی کا نوٹس لیکر متعلقہ افراد کے زرعی لا ئسنس منسوخ کرکے قرار واقعی سزا دی جا ئے اور ساتھ ہی زمینداروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ، ان خیالات کا اظہا ر تحصیل بریکوٹ کے علاقہ شموزئی گھڑی خزانہ کے زرعی دکانداران و زمیندار افضل خان ، خورشید علی ، محمد خالق ، ضلعی کونسلر زمین خان ،زمیندار نثار علی ، محمد سبحان ، عبد اللہ ، خان محمد ، ولی محمد ، عدنان ، سلطانی روم و دیگر نے پر یس کانفر نس کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ شموزئی خزانہ میں شفع اللہ نامی شخص نے اپنے گھر میں مشین نصب کیا تھا، فونڈ رضوان اور 2022 رضوان جو کہ مشہور کمپنیاں ہیں کے پیک میں دو نمبر پیج (تخم ) بند کرکے زمینداروں پر فروخت کیا۔ شروع میں جب ہمیں پتہ چلا کہ ٹماٹر کے بیج دو نمبر ہے تو ہم نے عزیز الرحمن سے رابطہ کیا مگر وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اس سلسلہ میں ہم محکمہ زراعت کے حکام کو درخواست دیں چکے ہیں ۔ اور AC بریکوٹ کو بھی تحریری درخواست دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ شخص نے قصداً عمداً فونڈ رضوان اور 2022 رضوان کے نام پر ہمارے ساتھ دھوکہ کیا ہے ۔ جس کے باعث علاقہ شموزئی خزانہ کے زمینداروں کا 4 کروڑ سے ذائد کا نقصان ہوچکا ہے۔ بلکہ یہاں کے زمیندار مکمل دیوالیہ ہو چکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہم اسسٹنٹ کمشنر بریکوٹ ، محکمہ زراعت کے حکام ، ڈی سی سوات ، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ، چیف جسٹس اف پاکستان ، چیف جسٹس پشاور ہا ئی کورٹ ، وزیر اعلیٰ خیبر پختوں خوا، ضلعی ناظم اعلیٰ ، ڈی پی او سوات، ڈی ائی جی ملاکنڈ رینج ، انٹی کر پشن ، نیب سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں ، کہ مذکورہ لوگوں کے خلاف ایکشن لے کر سخت قانونی کاروائی کریں اور متاثرزمینداروں کے نقصان کا ازالہ کر یں ، بصورت دیگر وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دیں گے۔