سوات(زما سوات ڈاٹ کام)پاکستان بار کونسل کی اپیل پر سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں وکلاء کا مکمل عدالتی بائیکاٹ ،ہڑتال آج بھی جاری رہیگا ،مطالبات کے منظوری تک احتجاجی تحریک جاری رہیگی گزشتہ روز پاکستان بار کونسل اور صوبائی بار کونسل کی اپیل پر سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن میں وکلاء نے ہڑتال کی اور مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا جس کے وجہ سے عدالتوں میں کیسوں کی پیروی نہ ہوسکی اور سائیلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،اس موقع پر ضلعی کچہری اور ہائی کورٹ بینچ میں وکلاء عدالتوں مین پیش نہیں ہوئے سوات بار میں ایک اجلاس ہوا جس میں صوبائی بار کونسل کے وائس چیر مین سعید خان ایڈوکیٹ اور سوات بار کے صدر اختر منیر خان ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ اپنا اختیار پولیس کے حوالے کر رہی ہے اور 22 اے اور22 بی کا اختیار خود سے ختم کرکے پولیس کے حوالے کیا جبکہ جانشینی سرٹیفیکیٹ کا اختیار نادرا کے حوالے کیا جو کہ سراسر ظلم ہے اور یہ صرف اس وجہ سے کیا گیا کہ عدالتوں پر کیسز کا بوجھ ہے اور اس طرح کے تقریبا ایک لاکھ کیسیز عدالتوں میں زیر سماعت ہے اور عدلیہ کو ججوں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے نہ کہ اپنا اختیار دوسروں کو دینا چاہیں انہوں نے کہا کہ ہم مرکزی اور صوبائی بار کونسل پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہے اور اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو ہفتے میں ایک دن مکمل بائیکاٹ جاری رہیگا اور اسکے بعد ائندہ لائحہ عمل کیلئے لاہور بار میں مرکزی اور صوبائی بار کونسلوں کے اجلاس میں فیصلہ کیا جائیگا ۔