سوات(زما سوات ڈاٹ کام) ڈگری کالج مینگورہ میں سیکنڈ ائیر کے پیپر کے دوران ایکسٹرا شیٹس کی قلت، طلباء کے تیس منٹ ضائع ہوگئے، زیادہ تر طلباء واپس چلے گئے جبکہ ہال میں چند بچوں کو دس منٹ کا اضافی وقت دیا گیا، ایکسٹرا شیٹس کی عدم دستیابی پر طلباء کا احتجاج، گوڈ گورننس ڈسٹرکٹ سوات کے سیکرٹری نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری مقرر کردی۔ ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز ڈگری کالج مینگورہ میں سیکنڈ ائیر کے بیالوجی کے پرچے میں طلباء کو دی جانے والی جوابی پرچیاں ختم ہونے کے باعث طلباء کے تیس منٹ ضائع ہوگئے اور پرچے مہیاکرنے کے بعد صرف دس منٹ کا اضافی وقت دیا گیا ، طلباء کا کہنا ہے کہ وہ بیالوجی کا پیپر دے رہے تھے جب ایکسٹرا شیٹ مانگا گیا تو اساتذہ نے انکار کردیا اور کہا کہ ایکسٹرا شیٹ ختم ہوگئے ہیں،جس کے بعد ہم نے کافی دیر تک انتظار کیا اوراحتجاج بھی کیا جس کے بعد تقریباً تیس منٹ بعد ایکسٹرا شیٹس مہیا کی گئی جبکہ اُس وقت آدھے سے زیادہ طلباء واپس گھروں کو چلے گئے تھے اور جب ایکسٹرا شیٹس دی گئی تو صرف دس منٹ کا اضافی وقت دیا گیا جس میں ان کے کچھ سوالات باقی رہ گئے۔ اس حوالے سے بورڈ کو مطلع بھی کیا گیا لیکن سوات تعلیمی بورڈ کی جانب سے کوئی خاص اقدام نہیں اٹھایا گیا جس پر طلباء اور ان کے والدین تشویش کا شکار ہو گئے ہیں اوراعلیٰ حکام و ڈپٹی کمشنر سوات سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ واقعے کے بعد گوڈ گورننس ڈسٹرکٹ سوات کے سیکرٹری نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری مقرر کردی ہے جبکہ طلباء کے وقت کے ضیاء کے حوالے سے ابھی تک کسی نے کوئی خاص اقدام نہیں اُٹھایا ہے۔ طلباء اور اُن کے والدین کا کہنا ہے کہ سوات تعلیمی بورڈ اور ڈگری کالج میں امتحانی عملے کی ناقص کارکردگی کے باعث وہ تشویش کا شکار ہوگئے ہیں ۔