سوات (زما سوات ڈاٹ کام)سوات رکشہ ڈرائیوروں کا بے جا جرمانوں اور زیادتیوں کے خلاف سوات پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ، رکشہ ڈرائیورزبے جرمانوں سے تنگ آچکے ہیں اور گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں، متاثرہ سوات میں ہمیں رزق حلال کمانے دیا جائے ورنہ احتجاج جاری رکھیں گے، ان خیالات کا اظہار یونائٹیڈ رکشہ یونین سوات کے صدر ضیاء الرحمن یوسفزئی، علی اکبر، حبیب اللہ خا اور مسلم لیگ ن کے رہنما خکلے خان نے احتجاجی مظاہرے اور بعد ازاں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سوات میں غربت زیادہ ہے اور بے روزگاری کا دور دورہ ہے ان حالات میں غریب عوام نے خواتین کے زیورات فروخت کرکے رکشے خرید لئے ہیں اور بعض ڈرائیور ز دیگر لوگوں کے رکشے چلاتے ہیں، صبح سے رات گئے تک محنت مزدوری کرکے جمع پونجی جرمانوں کی مد میں ادا کرتے ہیں جو ظلم اور ذیادتی ہے جبکہ اس سلسلے میں ممبران اسمبلی بھی خاموش ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نان لوکل رکشوں اور ڈبل نمبر والے رکشوں کے خلاف ہیں لیکن رجسٹرڈ اور قانونی رکشوں کو چلنے دیا جائے، انہوں نے کہا کہ کٹ گاڑیں کے خلاف آپریشن روک دیا گیا ہے لیکن رکشہ ڈرائیوروں کے خلاف کاروائی جاری ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ سوات میں رکشہ ڈرائیوروں کا خودساختہ صدر بھی پولیس کے ساتھ مل گیا ہے، انہوں نے کہا کہ غریب رکشہ ڈرائیوروں کے خلاف جرمانوں کا سلسلہ روک دیا جائے اور ایک ہفتے میں صرف ایک دفعہ 200روپے کا پرچہ دیا جائے اگر رکشہ ڈرائیوروں کے خلاف زیادتی کا سلسلہ نہیں روکا گیا تو ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔