سوات: غیر مقامی گداگروں کی بھرمار سے عوام پریشان، چوری کی وارداتوں میں بھی ملوث۔

سوات کے مختلف علاقوں بشمول مینگورہ شہر، بازاروں، اسپتالوں، اور سیاحتی مقامات پر غیر مقامی گداگروں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے عوام کے لیے شدید مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ یہ گداگر منظم گروپوں کی شکل میں مختلف مقامات پر کھڑے ہوکر بھیک مانگتے ہیں اور زبردستی لوگوں کو گھیر لیتے ہیں۔

عوام کا کہنا ہے کہ یہ پیشہ ور گداگر اُس وقت تک پیچھا نہیں چھوڑتے جب تک کہ لوگوں سے کچھ نہ بٹور لیں۔ یہی نہیں، بلکہ یہ گداگر چوری کی وارداتوں میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔ شکایات کے مطابق، یہ افراد گھروں میں داخل ہوکر خواتین کا دھیان بھٹکا کر قیمتی اشیاء چرا لیتے ہیں، خاص طور پر جب گھر میں مرد موجود نہ ہوں۔

غیر مقامی گداگروں کی یہ سرگرمیاں نہ صرف عوام کے لیے مشکلات کا سبب بن رہی ہیں بلکہ سوات کے سیاحتی مقامات کا تاثر بھی خراب کر رہی ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ فوری طور پر اس مسئلے کا نوٹس لے اور ان گداگروں کے خلاف مؤثر کارروائی عمل میں لائے تاکہ شہر کی رونق اور امن و امان بحال ہو سکے۔