سوات (زما سوات ڈاٹ کام)سوات کی ترقی و خوشحالی کے خلاف نہیں، سوات موٹر وے فیز ٹو زرعی زمینوں کے بجائے دریائے سوات کے کنارے پر بنایا جائے، زرعی زمینوں پر موٹروے بنانا سوات کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زایادتی ہے کیونکہ یہ معاشی قتل کے مترادف ہے، ان خیالات کا اظہار موٹر فیز ٹو کے متاثرین نے سوات پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر مطالبات کے حق میں مختلف نعرے درج تھے، پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ہوٹل ایسو سی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان، ٹریڈرز فیڈر یشن کے ڈاکٹر خالد محمود خالد، وکیل احمد، نینگولئی کے فتح اللہ خان اور دیگر نے کہا کہ اس حوالے سے ہم گذشتہ کئی سالوں سے جدجہد شروع کی ہے کہ سوات موٹر وے فیز ٹو کو زرعی زمینوں کے بجائے دریائے سوات کے کنارے بنایا جائے کیونکہ سوات کے عوام کا زیادہ تر دار مدار زرعی زمینوں پر ہے اگر سوات موٹر وے فیز ٹو زرعی زمینوں پر بنایا گیا تو اس سے عوام کو کافی نقصان اٹھا نا پڑے گا کیونکہ موٹروے فیز ٹو زرعی زمینوں پر بنانا عوام کے معاشی قتل ہے جو ہمیں ہر گز قابل قبول نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کئی بار مختلف محکموں میں قرار داد پیش کئے گئے ہیں کہ سوات موٹروے فیز ٹو کو زرعی مینوں کے بجائے دریائے سوات کے کنارے پر بنایا جائے، جس کے لئے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے نقشہ تیار کیا تھا جس پر ابھی تک کوئی عمل درآمد نہیں ہوا، انہوں نے کہا ہم نے اعلیٰ حکام کو ہر وقت خبر دار کیا ہے کہ سوات موٹر فیز ٹو زرعی زمینوں پر نہ بنایا جائے کیونکہ یہ زمینیں عوام کی معاش کا واحد ذریعہ ہے جس پر ابھی تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی، انہوں نے کہا کہ اگرحکومت سوات موٹروے فیز ٹو کو زرعی زمینوں بنانا چاہتے ہیں تو ان کو ہمارے لاشوں پر گزرنا ہوگا، اس لئے ہم حکومت کے اعلیٰ حکام سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ سوات کے عوام کے ساتھ ظلم نہ کیا جائے، سوات موٹر وے فیز کو زرعی زمینوں کے بجائے دریا ئے سوات کے کنارے بنایا جائے اور عوام کو ریلیف دیا جائے ورنہ ہم متاثرین موٹر وے فیز ٹو کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔