اشتہار

سوات میں امن کے لئے تاریخی مظاہرہ، ہزاروں لوگ سڑکوں پر

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ) سوات میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے خلاف مینگورہ شہر میں تاریخی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور امن کے لئے نعرے لگاتے رہے ۔

احتجاجی مظاہرے میں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان، عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان، سردار بابک، پی ٹی ایم کے منظور پشتین،پاکستان تحریک انصاف کے مشران اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ضلعی قائدین شریک ہوئے ۔

سینیٹر مشتاق احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوات میں امن کا قیام حکومت وقت کی ذمہ داری ہے ۔ سکول وین پر حملہ اور بائی پاس روڈ پر جعلی مقابلہ کی بدولت عوام آج سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا جب طالبان سوات سے واپس چلے گئے تھے تو کیوں آئے اور کیسے آئے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات میں جاں بحق افراد کے ملزمان کو فوری طور پر عوام کے سامنے پیش کیا جائے اور مزید ہماری زمین پر یہ کھیل بند کیا جائے۔

اشتہار

سردار بابک نے کہا کہ ہم امن کے داعی ہے ، پختونخوا میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے میں ریاستی اداروں کا ہاتھ ہے ۔ ہم نہ ڈرے ہیں اور نا ہی کسی سے ڈرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا تاریخی احتجاج اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ ہم صرف امن چاہتے ہیں اور مزید اس سرزمین پر خون کی ہولی نہیں دیکھنا چاہتے۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ سوات کے عوام کی یکجہتی دیکھ کر آج بہت خوشی ہوئی جس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ہمیں دہشت گردی نامنظور ہے اور ہم مزید اس دہشت گردی کا شکار نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے پر جو لوگ امن و امان کی صورت حال خراب کرنا چاہتے ہیں وہ خبردار رہے کہ اب ہم چھپ رہنے والے نہیں ہے ۔

تاریخی احتجاجی مظاہرے سے پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے مشران نے بھی خطاب کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ سوات میں سکول وین پر حملہ ناقابل برداشت ہے، ہم پر امن لوگ ہے اور ہمیں پر امن رہنے دیا جائے بصورت دیگر اگر حالات پر قابو نہ پایا گیا تو ہم شدید احتجاج پر اُتر آئیں گے ۔ احتجاجی مظاہرے میں نجی سکولوں کے اساتذہ، طلباء، وکلاء برادری اور دیگر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوئے تھے ۔

اشتہار

Swat Peace Protest
Comments (0)
Add Comment

اشتہار