سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 01 نومبر 2018ء) سپریم کورٹ کی طرف سے اسیہ مسیح کی رہائی کی خلاف مٹہ تحصیل میں جمعیت علماء اسلام کارکنوں کا مٹہ چوک میں شدید احتجاج ، شدید بارش کی باوجود سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کی احتجاجی مظاہرہ میں شرکت ، یہودی لابی کو اپنے مذموم کوششوں میں کھبی بھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ اسیہ مسیح کی رہائی موجودہ حکومت اور عدالت کا اپنے بیرونی اقاوں کو خوش کرنے کیلئے پہلی کڑی ہیں اسیہ مسیح کی نام کو ای سی ایل میں ڈال کر باہر جانے نہیں دیا جائے وزیراعظم نے اسیہ مسیح کی حق میں بیان دیکر وہ اس کام میں برابر کی شریک ہیں خود اپنے چار قومی اسمبلی کی سیٹوں کیلئے پوری پاکستان کو بند کرنے اور اسلام ابادمیں 126دن دھرنا دینے والے اب ناموس رسالتﷺپر ہونے والے احتجاج پر کیوں ناراض ہوتی ہیں قائدین نے جو بھی حکم دیا کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے تبدیلی والے سرکار عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کیساتھ کرنے والے اپنا وعدہ بھی پورا کرلیں مٹہ چوک میں احتجاجی مظاہرے سے داکٹر امجد علی اور دیگر قائدین کا خطاب تفصیلات کی مطابق گذشتہ روز سپریم کورٹ کے طرف سے رہائی پانی والی اسیہ مسیح جو نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کی الزام میں گرفتار تھی رہائی کی بعد ملک کی دیگر علاقوں کی طرح مٹہ میں بھی جمعیت علماء اسلام مٹہ تحصیل کی کال پر عوام سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کی اور مظاہرین مٹہ چوک میں جمع ہوکر ایک بڑی احتجاجی مطاہرہ کیا مظاہرے میں شدید بارش کی باوجود بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے جبکہ احتجاجی مظاہرے میں عوامی نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی کی قائدین نے بھی شرکت کی احتجاجی مظاہرے سے جے یو ائی مٹہ تحصیل کے امیر مولانا داود الحسن رہنماء ڈاکٹر امجد علی مفتی نصراللہ قاری رحیم اللہ عمران نعمانی عوامی نیشنل پارٹی کے عابدعلی فاروقی جماعت اسلامی کے سید اظہار اللہ اور دیگر مقررین نے خطاب کی مقررین نے کہا کہ وہ پاکستان میں کسی بھی مغربی اور یہودی لابی کی ایجنٹوں کو انکے مذموم کوششوں میں کامیاب نہیں ہونے دینگے اور ناموس رسالتﷺ کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ اپنے چار قومی اسمبلی کی نشتوں کیلئے پاکستان کو بند کرنے اور اسلام اباد میں 126دن دھرنا دینے والے سن لیں کہ وہ ناموس رسالت ﷺ کیلئے سر نچھاور کرنے کیلئے تیار ہیں اور جب بھی قائدین نے حکم دیا تو پوری ملک کو ایسے بند کردینگے کہ شان رسول ﷺ میں گستاخی کرنے والوں کا ساتھ دینے والے حکمرانوں سے انکے احتجاج اور دھرنے بھول جائینگے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے گستاخ رسولﷺ اسیہ مسیح کی حق میں بیان دیکر اس کستاخی میں برابر کی شریک ہیں اور انکو ایک اسلامی جمہوری پاکستان پر حکومت کرنے کی کوئی حق نہیں مظاہر ے میں چند قرادا د بھی منظور کرلی گئی جس میں ذمہ دار احکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اسیہ مسیح کی نام کو ای سی ایل میں ڈال کر انکو بیرونی ملک بھاگنے نہ دیا جائے ایک دوسرے قراداد میں مشال خان قتل کیس میں گرفتار افراد جن کو مظاہرے میں غازیوں کی نام سے پکارا گیا کو فوری طور رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا مظاہرے میں چیف جسٹس اور دیگر دو ججوں کو عہدوں سے برطرف کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا مظاہرے میں حکومت اوردیگر ذمہ داروں کی خلاف فلک شگاف نعرے بھی لگائے مظاہرے کی موقع پر سکیورٹی کی انتہائی سخت اقدامات بھی کی گئی تھی جبکہ ڈی ایس پی مٹہ سرکل اکبر خان شنواری خود مظاہرے کی موقع پر بھاری پولیس نفری اور دیگر افسران کیساتھ موقع پر موجود رہا۔ کبل میں سپریم کورٹ کے جانب سے آسیہ مسیح کیس میں رہائی کے بعد ملک بھر کے طرح سوات اور کبل میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس حوالے کبل چوک میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام مذکورہ کیس کے خلاف احتجاج کیا گیا مظاہرین میں اسلامی جمعیت طلبہ ملاکنڈ ڈویژن کے رہنما فرحت اللہ اور اہلسنت والجماعت کے ضلعی رہنما مفتی کفایت اللہ کے علاوہ طلباء نے شرکت کی مظاہرین نے فیصلے کے خلاف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر آسیہ ملعونہ کو پھانسی دو،آسیہ ملعونہ کی رہائی نامنظور،غلامی رسولؐ میں موت بھی قبول،کستاخ رسولؐ کی ایک ہی سزا سر تن سے جدا سر تن سے جدا ،پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ جیسے نعرے درج تھے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے جبکہ آئین پاکستان میں گستاخ رسولؐ کی سزا موت ہے لہذا آئین پاکستان کے مطابق گستاخ رسولؐ کو سرعام پھانسی دی جائے انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں مسلمانوں کے دل آزاری کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلے پر نظر ثانی کریں انہوں نے کہا کہ یہ ملک عاشقان رسولؐ کا ہے لیکن افسوس کہ حکمران اس کو چھوٹا طبقہ قرار دیتے ہیں جو ایک افسوس ناک امر ہے انہوں نے کہا کہ حکمران اپنا قبلہ درست کریں اور گستاخ رسول کو سزائے موت دے اور یورپ کی غلامی سے نجات حاصل کریں۔