سوات(زما سوات ڈاٹ کام) مورخہ11-06-2021کو بمقام پشمال علاقہ تھانہ بحرین، حدود تھانہ مدین اور حدود تھانہ چارباغ میں راہزنی کی واردات ہوئی تھی، جس میں صوبہ پنجاب، صوبہ سندھ سے آئے ہوئے سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور سیاحوں سے نقد رقم اور موبائل فونز چھین کر نامعلوم ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہو چکے تھے۔
چاروں واقعات پولیس کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں تھے کیونکہ جہاں پر ڈکیتی کے واقعات رونما ہوئے تھے اُس جگہ کوئی CCTVکیمرہ موجود نہیں تھا، اور سوات کے امن کو تباہ کرنے کی بھی ایک سازش ہو رہی تھی۔
وقوعات کا نوٹس لیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر عبد الغفور آفریدی، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات دلاور خان بنگش نے فوری طور پر نامعلوم ملزمان کو ٹریس کرنے کے لئے ایس پی انوسٹی گیشن نذیر خان کے نگرانی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی، انوسٹی گیشن ٹیم میں ایس پی آپر سوات درویش خان، ڈی ایس پی سرکل خوازہ خیلہ اعجاز خان، ڈی ایس پی سرکل مدین فضل سبحان، ایس ایچ اُو تھانہ چارباغ، ایس ایچ اُو تھانہ بحرین، Oiiتھانہ چارباغ، Oiiتھانہ بحرین شامل تھے۔
جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے دن رات محنت کرکے جدید سائنسی خطوط کو بروئے کار لاتے ہوئے ڈکیت گروپ تک رسائی حاصل کی۔ اور پہلے مرحلے میں دو ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا جن کا تعلق افغانستان سے تھا۔انویسٹی گیشن ٹیم نےمزید دن رات محنت کرکے ایک اور ملزم دلاور خان ولد زوبیر سکنہ افغانستان گرفتار کرلیا۔مذکورہ ملزم مقدمہ علت 718 جرم 379 میں تھانہ گلبہار پشاور کو بھی مطلوب تھا اسی طرح تھانہ کالاکوٹ پولیس نے ملزم کے قبضہ سے 5160 گرام چرس اور سرقہ شدہ رقم 30000 روپے برآمد کی ہے۔
سوات پولیس ضلع سوات میں امن و امان کے قیام کیلئے پر عزم ہیں۔ ضلع سوات کا امن خراب کرنے والوں کے خلاف بھر پور قانونی کاروائی کرینگے۔ ترجمان اپرسوات پولیس