سوات (زما سوات ڈاٹ کام ۔06اگست 2017ء )ڈائیریکٹر ایگریکلچر سوات ایکسٹینشن پروگرام فضل مولا نے کہا ہے کہ سوات میں اس وقت سب سے زیادہ مقدارمیں آڑو کی پیدوار پیدا ہوتی ہے جو ہرسال اربوں روپے سوات کو فراہم کرتی ہیں، ا سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سوات پھلوں کی پیداوار کے لئے انتہائی موزوں علاقہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس علاقے میں مختلف قسم کے پھل وافر مقدارمیں پیدا ہورہے ہیں، موسمی تبدیلوں کی وجہ سے اس وقت سب سے زیادہ پیداہونیو الاپھل آڑو ہے جوکہ پاکستان بھر کے سترفیصد سے زائد ہے، لاکھوں ٹن آڑو پاکستان کے مختلف علاقوں کو سوات ہی سے فراہم کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ محتاط اندازے کے مطابق ہرسال آڑوکی فروخت سے تین ارب سے زائد رقم سوات کو مل رہی ہے جس سے دولاکھ سے زائدخاندانوں کو براہ راست فائدہ پہنچ رہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ رقم مزید بڑھائی جاسکتی ہے جس کے لئے علاقے کے زمینداروں میں آگاہی پیداکرناضروری ہے، آڑو کے باغات میں زمیندار ہرسال کروڑں روپے ادویات اور سپرے پر خرچ کرتے ہیں جس سے ایک طرف ماحولیات کوخطرہ لاحق ہے تودوسری طرف سوات کے آڑو پر باہر ممالک کو برآمد کر نے پر پابندی ہے ، انہوں نے کہاکہ زمینداروں کے لئے انہوں نے آڑوکے باغات کو ایک خاص قسم کی مکی سے بچانے کے لئے جار بنارکھے ہیں جوکہ ایک کنال باغ میں رکھنے سے ان مکیوں کو تلف کرنے میں بہت کار آمد ہے اگر اس کو زمیندار اپنے باغات میں لگائیں تو چالیس فیصد سے زائد ادویات کے استعمال میں کمی آئیگی ، اس طرح سپرے اور زہریلی دواوں کے نقصانات بھی کم ہوں گے اس سے سوات کا معیاری آڑو دنیابھر کے ممالک کو برآمد کیا جاسکے گا،انہوں نے مزید کہاکہ اس سلسلے میں انہوں نے مختلف علاقوں میں آگاہی مہم بھی شروع کردی ہے، محکمہ زراعت کے دفاترمیں یہ جار دستیاب ہے، اس موقع پر محکمہ زراعت سے پھلوں کے ماہر جان محمد اور تحصیل کبل سے تعلق رکھنے والے زمینداروں کی تنظیم کے سربراہ بخت بلندخان بھی موجود تھے۔
اشتہار