سوات (زما سوات ڈاٹ کام) سوات میں حالیہ سیلاب میں بہہ جانے والی ٹراوٹ فش ہچریاں تا حال حکومتی امداد سے محروم، فش ہچریوں کے لئے مختص کردہ فنڈ بھی غائب ہوگیا، دو سو زائد فش ہچریوں کے مالکان شدید مشکلات کا شکار ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق سوات کے بالائی علاقوں میں حالیہ سلاب کی وجہ سے جہاں دیگر املاک کو نقصان پہنچا تھا وہی ٹراوٹ فش ہچریاں بھی سیلاب کی زد میں آگئی تھی۔ سوات میں 145فش ہچریوں کو جزوی جبکہ85کے قریب فش ہچریاں مکمل طور پر سیلابی ریلے میں بہہ گئی تھی۔ (خبر جاری ہے )
مانکیال میں قائم انصاف ٹراوٹ فش فارم کے مالک شکیل خان نے بتایا کہ حالیہ سیلاب میں اُن کے فارم کو شدید نقصان پہنچا تھا اور 35سے45لاکھ روپے تک اُن کا نقصان ہوا تھا جبکہ اسی طرح دیگر ہچریاں بھی شدید مالی نقصان کا شکار ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومتی وعدوں کے برعکس ابھی تک اُن کے ساتھ کسی قسم کی معاونت نہیں کی گئی جس کے باعث وہ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ فشریز کی جانب سے ہچریوں کے فروغ کے لئے ایک منصوبہ بھی منظور کیا گیا تھا جس کے لئے اربوں روپے مختص کئے گئے تھے۔ منصوبے کے تحت ہچری کے قیام کے لئے لوگوں کو آسان اقساط پر قرضے کی سہولت دی جانی تھی جس کے لئے سیکڑوں افراد نے درخواستیں جمع کرائی تھی لیکن ابھی تک اس منصوبے پر عملی کام شروع نہیں کیا گیا جبکہ وہ منصوبہ سردخانے کی نظر ہوگیا اور اربوں روپے غائب ہوگئے۔ متاثرہ ہچری مالکان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اُن کے ساتھ مالی معانت کریں یا منظور شدہ منصوبے پر عملی کام کا آغاز کرکے اُن کو قرضے کی سہولت مہیاکریں تاکہ وہ اپنا کاروبار ختم ہونے سے بچا سکیں۔