سوات: یونین کونسلز کوزہ بانڈی، برہ بانڈی، اور کانجو کے مشران کا جرگہ، کنٹونمنٹ بورڈ کے قیام پر تحفظات کا اظہار

سوات : یونین کونسلز کوزہ بانڈی، برہ بانڈی، اور کانجو کے مشران کا ایک اہم جرگہ اسسٹنٹ کمشنر کبل کی سربراہی میں منعقد ہوا، جس میں فوجی نمائندے بھی شریک تھے۔ جرگے کا مقصد علاقہ عمائدین کو آرمی چھاؤنی کے لیے کنٹونمنٹ بورڈ کے قیام اور اس کے ممکنہ فوائد کے حوالے سے آگاہ کرنا تھا۔

اسسٹنٹ کمشنر نے مشران کو یقین دلایا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے قیام سے علاقے کی ترقی ممکن ہوگی، اور اس عمل میں کسی کی زمین نہیں لی جائے گی۔ تمام زمینیں مقامی مالکان کی ہی رہیں گی، جبکہ صرف نشاندہی اور سروے کے لیے اجازت درکار ہے۔

علاقہ مشران کے خدشات

جرگے میں تنظیم سمہ لار کے چیئرمین سلطان علی اور دیگر مشران نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے سوالات اٹھائے کہ اگر زمین لینے کا کوئی ارادہ نہیں تو عوام کو اعتماد میں لیے بغیر ڈیڑھ ماہ تک سروے کیوں جاری رہا؟ انہوں نے کنٹونمنٹ بورڈ کے قوانین اور ممکنہ ٹیکسز کے حوالے سے بھی تحفظات ظاہر کیے۔

سلطان علی کا کہنا تھا، “ہم فوج اور ترقی کے خلاف نہیں، لیکن مزید زمین دینے کی قربانی نہیں دے سکتے۔” انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ فیصلہ چند مشران کے بجائے تینوں یونین کونسلز کی مجموعی عوامی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے۔

عوامی اعتماد کی ضرورت

جرگے کے دوران مشران نے واضح کیا کہ علاقے کی ایک لاکھ 70 ہزار کی آبادی کے مستقبل کے فیصلے بند کمرے میں نہیں کیے جا سکتے۔ فوج اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ عوام کو اعتماد میں لے کر کھلی بریفنگ دی جائے اور اجتماعی رائے حاصل کی جائے۔ مشران نے مزید کہا کہ عوامی مشاورت کے بغیر کسی قسم کے سروے یا نشان دہی کا عمل معطل کیا جائے۔