اشتہار

سوات یونیورسٹی میں گزشتہ ہفتہ پیش آنے والے واقعہ میں ملوث افراد نے مبینہ طور پر معافیاں مانگنی شروع کردی

اشتہار

سوات (زماسوات ڈاٹ کام) یونیورسٹی میں ایک ہفتہ قبل پیش انے والے پرتشدد واقعہ میں ملوث افراد نے مبینہ طور پر معافیاں مانگنی شروع کردی ہیں، سوات یونیورسٹی ذرائع کے مطابق بائیوٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ سمیت دیگر شعبہ جات میں 19 طلبا نے ہنگامہ ارائی کی اور چند طلبا کیساتھ لڑائی بھی کی گئی ، جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے 19 طلبا کو نوٹس جاری کردیئے ، جس میں ایم پی اے فضل حکیم کا بیٹا سلمان اور بھتیجا بھی شامل تھے، ان طلبا کیخلاف انکوائری بھی بنائی گئی ہے، ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی میں پیش ہونے کے بعد طلبا کو نکالنے کا فیصلہ ہوا جس کے بعدمبینہ طورپر طلبا نے معافیاں مانگنی شروع کردی ہے ، اور مختلف لوگ سیاسی رہنماوں کے ذریعے یونیورسٹی انتظامیہ سے واقعہ پر معافی مانگ رہے ہیں، ۔ جب اس حوالے سے سوات یونیورسٹی سے بذریعہ فون نمبر 094881412 پر جمعہ کے روز مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو کسی نے فون ریسیو نہیں کیا، یہ نمبر پی ایس ٹو وائس چیئرمین کا نمبر ہے ، فون کا مقصد اس بیان سے متعلق معلومات اکٹھاکرنا تھی ، تاہم پی ایس ٹو سوات یونیورسٹی نے متعدد بار بھی فون اٹینڈ نہیں کیا ، ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی نے اپنے رپورٹ کو حتمی شکل دیدی ہے ۔

اشتہار

Comments (0)
Add Comment

اشتہار