سوات (زما سوات ڈاٹ کام) سوات یونیورسٹی میں پچھلے دنوں ہونے والے واقعہ پر بنائی گئی ڈسپلنری کمیٹی کا فیصلہ آگیا۔ فیصلے میں ملوث پانے والے 12 طلبا پر پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور آئندہ ایسی کسی بھی حرکت سے دور رہنے کے لئے بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ہے۔یاد رہے کہ چند دن قبل سوات یونیورسٹی کے لاء اینڈ شریعہ ڈیپارٹمنٹ کے طلبہ نے یونیورسٹی میں ڈسپلن کی خلاف ورزی کی تھی جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے انہیں یونیورسٹی سے نکال دیا۔یونیورسٹی سے نکالے گئے طلبہ میں ڈیڈک چیئرمین و ایم پی اے فضل حکیم کا فرزند سلمان خان یسفزئی اور ان کا بھتیجا جنید افرین بھی شامل تھے تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کے سپرد کردیا تھا جس کا فیصلہ آج آگیا اور بارہ طلبہ پر فی کس پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ جبکہ ائندہ ایسی حرکات سے دور رہنے کی بیان حلفی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔