سوات: مالاکنڈ ڈویژن کے سب سے بڑے سیدو شریف اسپتال میں زخمی نوجوان زلقرنین کی موت کے بعد پیدا ہونے والے تنازع نے ایک بڑا بحران پیدا کر دیا ہے۔ نوجوان کے لواحقین نے ڈاکٹر ایاز خان پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ان پر تشدد کیا، جس کے بعد پولیس نے ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا۔ اس واقعے کے خلاف ڈاکٹروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے او پی ڈی کا بائیکاٹ کر دیا ہے، جس سے پورے ڈویژن سے آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
عوامی حلقوں نے اس صورتحال پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سیدو شریف اسپتال جیسا اہم مرکز صرف ایک چھوٹے تنازع کی وجہ سے بند کر دینا سمجھ سے باہر ہے۔ او پی ڈی کی بندش کے باعث مالاکنڈ ڈویژن کے ہزاروں مریض اور ان کے لواحقین دربدر ہیں، لیکن اس سنگین مسئلے کو حل کرنے کے لیے کسی عوامی نمائندے، ایم پی اے یا ایم این اے کی جانب سے کوئی مداخلت سامنے نہیں آئی ہے۔
عوامی نمائندوں کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ اس اہم معاملے پر مکمل طور پر خواب خرگوش میں مبتلا ہیں۔ عوام نے فوری طور پر حکومتی اور سیاسی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس تنازع کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ مریضوں کو مزید پریشانی سے بچایا جا سکے اور اسپتال میں علاج معالجہ بحال ہو سکے۔