سوات(زما سوات) تحصیل مٹہ کے رہائشی کلیم اللہ نے سیدو شریف ہسپتال میں چچاذاد بھائی ذوالقرنین کی وفات کو ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی غفلت قرار دیتے ہوئے غفلت کے مرتکب ڈاکٹر ایاز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کردیا، سوات پریس کلب میں متوفی کے اہلخانہ نے دیگر ورثاء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ 20دسمبر کی رات مٹہ کے گوالیرئی چوک میں ہمارے بھائی ذوالقرنین کا موٹر سائیکل حادثہ ہوا جس میں وہ شدید زخمی ہوئے، مٹہ ہسپتال میں علاج کی ناکافی سہولیات کی بناء پر انہیں سیدو شریف ہسپتال پہنچایا گیا جہاں پر ڈاکٹر ایاز نے ا بتدائی علاج کیلئے سٹی اسکین اور متعدد ٹسٹ لکھے لیکن طبی عملہ نہ ہونے کی وجہ سے علاج میں دیر ہوتا رہا، بڑی مشکلوں کے بعد سٹی اسکین ٹسٹ پر ڈاکٹر ایاز نے کہا کہ کوئی سیریس مسئلہ نہیں، بعد میں علاج کیلئے مزید ڈاکٹر موجود نہ ہونے پر ای این ٹی ڈاکٹر نے بتایا کہ مریض کی حالت تشویشناک ہے اور اس کے بعد ہمارا بھائی بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے وفات پاگیا، تمام تر صورتحال پر ہمارا مطالبہ ہے کہ ذوالقرنین کی موت ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی غفلت کا نتیجہ ہے،افسوس اس بات کا ہے کہ بعد میں ڈاکٹر ایاز نے سو شل میڈیا پر غلط بیانی کرتے ہوئے ہم پر الزامات لگانے کی کوشش کی ہے جس کی ہم پر زور مزمت کرتے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ اس واقعہ پر انکوائری کمیٹی بناکر آزادانہ تحقیقات ہسپتال میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے کی جائے، حالات پر قابو پانے کیلئے ہم نے خود پولیس کو طلب کیا تھا ڈاکٹر کا یہ کہنا بھی غلط ہے کہ پولیس کو انہوں نے بلایا تھا اس بات میں کوئی حقیقت نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایس سیدو شریف ہسپتال سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ دیگر لوگوں کو اس طرح کی صورتحال سے بچانے کیلئے ڈاکٹروں اور طبی عملہ کی موجودگی کو یقینی بنائے تاکہ ہمارے بھائی کی طرح کوئی اور بے وقت مرنے سے محفوظ رہ سکے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر مذکورہ ڈاکٹر اور طبی عملہ کے خلاف کاروائی نہ کی گئی اور ہماری داد رسی نہ ہوئی تو اس کے خلاف مزید سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔