سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 01 نومبر 2018ء) سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال میں علاج کا معیار وقت کے ساتھ مزید بہتر ہورہاہے وزیر اعلیٰ کی خصوصی دلچسپی کی بدولت اگلے چند ماہ میں یہ عالمی معیار پر آجائے گا سب سے زیادہ رش اسی ہسپتال پر ہے ہسپتال میں آٹھ ما ہ کے دوران سات لاکھ سے زائد مریضوں کا علاج ہوچکا ہے اورپانچ ہزار سے زائد زچگی ماؤں کو سہولیات دی گئیں ہیں روزانہ ہزاروں لوگوں کو بلاتعطل طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں سیدو ہسپتال اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال سمیت بڑے ہسپتالوں پر مریضوں کا رش تب کم ہوگا جب صوبے بھرمیں علاج کا ریفرل سسٹم نافذ ہوگا جس پرپاک فوج میں کامیابی سے عمل جاری ہے تاہم عوامی سطح پر لاگو کرنے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے اور اگر ایسا ہوا تو بی ایچ یو سے لیکر آر ایچ سی اور ایل ایچ وی سطح پر تمام بنیادی طبی یونٹ بھی حاضر و فعال بن جائیں گے اور علاج کا معیار بین الاقوامی سطح پر آجائے گا سیدوٹیچنگ ہسپتال کے چیف ایگزیکٹیو اور سیدومیڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر اسرارالحق نے پختونخوا ایف ایم98 سوات کے پروگرام”حال احوال“ میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ سیدوشریف ہسپتال پورے ملاکنڈڈویژن کے مریضوں کا بوجھ برداشت کررہاہے ہسپتال میں مختلف امراض کے بیس شعبے ہیں جن میں کوالیفائڈ اور تجربہ کار ڈاکٹروں کے زیر نگرانی سینکڑوں اہلکار چوبیس گھنٹے مریضوں کو سہولیات دے رہے ہیں انہوں نے انکشاف کیاکہ سال 2018کے آٹھ مہینوں میں سیدوشریف ہسپتال میں سا ت لاکھ سے زائد مریضوں کو طبی سہولیات دی جاچکی ہیں اسی طرح پانچ ہزار سے زائد زچگی سہولیات دی گئی ہیں جن میں تین ہزار سے زائد خواتین کا آپریشن بھی ہوچکا ہے اس کے علاوہ روزانہ سات سو سے زائد بچوں کا طبی معائنہ چار مستند ڈاکٹر کرتے ہیں وقت سے پہلے پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں کے انکوبیٹر میں لوڈ شیڈنگ یا بجلی کی کمی بیشی کی وجہ سے اموات کی روک تھام کیلئے کینگرو مدر کیئر کا نیا اور منفرد طریقہ کار اپنایا جارہا ہے جس کیلئے ڈاکٹرزاور پیرا میڈکس کو خصوصی تربیت دلانے لاہور بھیجا گیا ہے اور یہ پورے صوبے کیلئے پہلاقدم ہے ڈاکٹراسرار الحق نے کہاکہ حکومت خیبر پختونخوا نے پانچ کروڑ روپے سیدوشریف ہسپتال کے لئے منظور کرائے ہیں جن میں دو کروڑ روپے ادویات فراہم کرنے والے کمپنیوں کو ادا کی جائیگی انہوں نے اس ضمن میں وزیر اعلیٰ محمود خان اور چیئرمین ڈیڈیک فضل حکیم خان کا خصوصی شکریہ ادا کیا انہوں نے مزیدکہاکہ سیدوشریف ہسپتال پر اتنازیادہ بوجھ ہے کہ اگر پورے صوبے کے ہسپتالوں کی بجٹ کو اس ہسپتال کے لئے مختص کیاجائے تو کم ہوگا مگر ان کی ترجیحات میں ایمرجنسی میں مفت ادویات فراہم کرنا شامل ہے انہوں نے مزید کہاکہ میڈیا میں یہ خبریں آئی ہیں کہ خاتون نے اچانک بیڈ پر یا ہسپتال سے باہر بچے کو جنم دیا توا س کی بنیادی وجہ رش ہے روزانہ بیس خواتین کی زچگی سیدوشریف ہسپتال میں ہورہی ہے بچے کی پیدائش ایک فطری عمل ہے یہ ایک نارمل طریقہ ہے گھروں میں بھی زچگی ہوجاتی ہے اس میں ہسپتال عملے کا کوئی قصور نہیں ہوتا تاہم تمام تر رش کے باوجود سیدوشریف ہسپتال کا عملہ مریضوں کو بہتر سے بہتر سے سہولیات دے رہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے سیدوشریف میں نیا ہسپتال بہت جلد کام شروع کریگا جس کا 95فیصد کام مکمل ہوچکاہے ہسپتال میں نئے آپریشن تھیٹر کی سہولیات بھی دی گئی ہیں اس سے مریضوں کا دباؤ کافی حدتک کم ہوجائیگا سی ٹی سکین مشین کی خرابی کے بارے انہوں نے کہاکہ مشین کے لئے دستیاب بجلی کی فراہمی کم ہے اس سلسلے میں بھی واپڈا سے بات ہوچکی ہے اور بہت جلد اس کو فعال کردیاجائیگا ڈاکٹراسرارالحق نے عوام پر زور دیاکہ دور دراز سے مریض لانے کے بجائے قریبی ہسپتال یا ڈسپنسری کے ساتھ رجوع کیاجائے جن کا معیار اب بہتر بنادیا گیا ہے ایک طرف مریض کا بہتر علاج ہوگا تو دوسرے طرف غریب لوگوں کا پیسہ کرائے اور دیگر اخراجات کے مدمیں بچ جائیگا انہوں نے کہاکہ سوات کے دوردراز علاقوں میں حکومت خیبر پختونخوا نے کوالیفائڈ اور مستند ڈاکٹروں کو تعینات کیاہے جوکہ بہتر خدمات سرانجام دے رہے ہیں آخر میں انہوں نے کہاکہ عوام کو امراض سے بچنے کے لئے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیں ان میں معیاری خوراک، صفائی اور ایک ہی ڈاکٹر سے علاج کرانا شامل ہے انہوں نے کہاکہ احتیاطی تدابیر سے عام لوگ کئی مسائل، امراض اور تکالیف سے بچ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔