سوات (زما سوات ڈاٹ کام )ضلعی انتظامیہ سوات کی جانب سے اقلیتی برادری کے مسائل کے حل کیلئے سینٹ لوئس چرچ مینگورہ میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی منیر احمد خان حلیم زئی، پادری قیصر شہباز اور تمام سرکاری محکموں کے افسران و اہلکاروں اور مینگورہ شہر میں رہنے والے مسیحی برادری نے شرکت کی جنہوں نے روزمرہ پیش آنے والے مسائل کے بارے میں افسران کو آگاہ کیا کھلی کچہری کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی منیر احمد خان حلیم زئی نے کہا کہ مینارٹیز کے حقوق کی ضمانت پاکستان کا آئین دیتاہے پاکستان میں اقلیتی برادری کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے جس کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام شہریوں کو بلاکسی تشخص کے برابری کی بنیاد پر حقوق مل رہے ہیں سوات کے اقلیتوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہتے ہیں اس موقع پر پادری قیصر شہباز نے ضلعی انتظامیہ کو اپنے کمیونٹی کے مسائل سے آگاہ کیا جس میں مسیحی برادری کیلئے قبرستان اراضی کا معاملہ، سیدو شریف ہسپتال میں سرکاری ملازمین اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں بھرتی خواتین ملازمین کو درپیش مسائل شامل تھے بیان کئے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر منیر احمد خان حلیم زئی نے موقع پر فوری طور پر متعلقہ محکموں کو بعض مسائل کو حل کرنے کی ہدایات جاری کیں جبکہ قبرستان کیلئے جلد فنڈز ریلیز کرنے کی یقین دہانی کرائی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہائشی پزیر اقلیتی برادری کو پاکستانی کے نظر سے دیکھتے ہیں اس ملک کی ترقی خوشحالی اور بقاء کے لئے ہم سب نے کردار ادا کرنا ہوگا کھلی کچہری کے اختتام پر شرکاء نے ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور اقلیتوں کے حقوق کیلئے اس طرح کے مزید اقدامات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔