اشتہار

سی سی آئی کی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے سیمینارکا انعقاد

اشتہار

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) سوات میں پاپو لیشن کونسل کے زیر اہتمام کونسل آف کامن انٹرسٹ (سی سی آئی) کی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے سیمینارکا انعقاد کیا گیا جس میں محکمہ صحت،محکمہ پاپولیشن اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔سیمینار میں 2018میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے سوموٹو ایکشن کے بعد سی سی آئی کی 8سفارشات پر سوات میں عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا اور حکومت سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کی کارکردگی کو جانچ لیا گیا۔سیمینار میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس وقت 50ملین  آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزاررہی ہے۔آزادی کے بعدپاکستان کی آبادی 6گنابڑھ گئی ہے اوراس وقت 17.4ملین بچے اسکولوں سے باہرہے جبکہ پاکستان میں اب پانی کا بحران بھی پیدا ہوگیا ہے جس کی بڑی وجہ آبادی کا بڑھنا ہے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاپولیشن کونسل کے ڈاکٹر علی میر نے انکشاف کیا کہ ہمارے ملک میں اعلیٰ سطح پر نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں لوگوں کو سہولیات میسر نہیں اوراداروں کو بھی وسائل اور تربیت کی کمی کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے تعلیمی ادارے کم پڑرہے ہیں۔قدرتی وسائل میں کمی آرہی ہے اور غذائی قلت بھی بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ گندم سمیت دیگرا جناس میں کمی آرہی ہے اور زراعت کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے۔انہوں نے کہاکہ منصوبہ بندی کے باوجودعملدرآمدنہ ہونے اور احتساب کا عمل نہ ہونے کی وجہ سے آبادی کی رفتارمیں کمی میں کوئی پیش رفت نہیں ہو پارہی ہے۔اس موقع پر اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر ثانیہ خٹک نے کہاہے کہ بڑھتی آبادی میں ساس اور شوہر کا کردار انتہائی منفی ہے جبکہ کم عمری کی شادیاں اور بیٹے کی پیدائش کے لئے وقفہ نہ کرنے سے بھی آبادی بڑھ رہی ہے۔سیمینار سے پاپولیشن کونسل کے اکرام الاحد،ارشدعلی خٹک،گوہرزمان،مرادعلی خان نے بھی مختلف سوالات کے جوابات دیئے۔

اشتہار

CCISeminar
Comments (0)
Add Comment

اشتہار