کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں یونائٹیڈ کول کمپنی کی کان میں زہریلی میتھین گیس بھر جانے سے دھماکے کے نتیجے میں 12 کان کن کان کے اندر پھنس گئے۔ تمام کان کنوں کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ سے ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق اب تک 4 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ باقی 8 کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ چیف انسپکٹر مائنز کے مطابق باقی کان کنوں کے زندہ بچنے کے امکانات کم ہیں۔
ریسکیو ٹیمیں بھاری مشینری کی مدد سے ملبہ ہٹا کر کان کنوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں، تاہم کان میں بجلی کی لائن تباہ ہونے سے امدادی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے کوئلہ کانوں میں حفاظتی انتظامات کی کمی کے باعث حادثات معمول بن چکے ہیں۔ گزشتہ سال ایسے 46 حادثات میں 82 کان کن جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔