آج مینگورہ جانے کا اتفاق ہوا گاڑی نکالی اور چل دیا کہ راستے میں ہی ایک ایمرجنسی پیش آئی! چونکہ ایمبولینس کو بلانے کا وقت نہ ہونے کیوجہ سے میں نے اپنی ہی گاڑی میں ہسپتال پہنچنے کا ارادہ و فیصلہ کرلیا۔ فل ہیڈ لائیٹس اور ڈبل انڈیکیٹر لگائے اور سنٹرل ہسپتال سیدو شریف براستہ مینگورہ پہنچنے کا سوچا۔ لیکن پتہ نہیں کیوں آج ٹریفک معمول سے زیادہ تھی۔ جیسے ہی مینگورہ شہر میں داخل ہوا مکمل ٹریفک جام تھا لیکن مریض کی نازک صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے میں نے رانگ سائڈ پر ہی ڈرائیونگ کا فیصلہ کرلیا۔
بائی پاس چوک پر ایک ٹریفک وارڈن قریب آیا اور پوچھا کیا مسئلہ ہے بھئ میں نے جواب میں بتایا کہ جناب ہیلتھ ایمرجینسی ہے۔ انہوں نے آگے بڑھنے کا اشارہ کیا اور میں آگے بڑھا لیکن ٹریفک جام حد سے زیادہ تھا۔ میں مزید پریشان ہو گیا کہ اب کیا ہوگا لیکن اچانک ایک ٹریفک وارڈن کی ایک موٹر سائیکل آ گئ اور مجھے اشارہ کیا کہ آپ میرے پیچے آئے اور سائرن لگا کر آگے چلتا رہا اور راستہ صاف کرتا رہا۔ انتہائی زیادہ ٹریفک کے باوجود میں ہسپتال وقت پر پہنچ گیا!
میرے پاس الفاظ نہیں ہے صرف میں دل کی گہرائیوں سے سوات کے تمام ٹریفک وارڈنز کا شکریہ ادا کرتا ہوں! میں ہمیشہ کہتا تھا کہ کاش دوسرے ممالک جیسا کوئی اچھا نظام ہمارے ملک میں بھی شروع ہو جائے اور آج اسکی ایک جھلک مجھے سوات ٹریفک وارڈنز میں دکھائی دی! شکریہ سوات ٹریفک وارڈنز، شکریہ کے پی کے پولیس، شکریہ کے پی کے ٹریفک وارڈنز سسٹم! بلکہ بہت بہت شکریہ!
نوٹ : زماسوات ڈاٹ کام کا مصنف کے متن سے متّفق ہونا ضروری نہیں
اشتہار