سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریلیف) ریاض علی خان کی زیر صدارت انسداد ڈینگی اجلاس ڈپٹی کمشنر افس سیدو شریف میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضلعی انتظامیہ سوات اور متعلقہ محکموں کے حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں ضلع بھر میں انسدادِ ڈینگی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ فوکل پرسن برائے انسدادِ ڈینگی سوات ڈاکٹر عارف نے اجلاس کو اب تک کے اقدامات اور نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ تحصیل بابوزئی کے 12 یونین کونسلزڈینگی کے حوالے سے ہاٹ سپاٹ بنے ہوئے ہیں جہاں لاروے کے تدارک کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر کام کررہی ہیں۔ اس طرح ضلع بھر میں 138 مقامات پر ڈینگی لاروا پایا گیا ہے۔ ان مقامات کو کلیر کرتے ہوئے سرویلینس کا کام مزید تیز کردیا گیا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ضلع بھر سے تین افراد میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی جنہیں علاج معالجے کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ ان افراد کا تعلق امانکوٹ، گلی باغ اور گلکدہ سے ہے۔ ڈینگی سے متاثرہ دو افراد کی ٹریول ہسٹری موجود ہے جبکہ ایک نے کہیں سفر نہیں کیا ہوا۔ اجلاس کا بتایا گیا کہ سروے اور انسپکشن کے دوران ڈینگی لاروا پانی کے ٹینکوں، ڈرمز، کھڑے پانی، ٹائرز اور نالیوں میں پایا گیا۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اے ڈی سی ریاض علی خان نے متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ سروے اور سرویلینس مزید تیز کیا جائے اور ہاٹ سپاٹ علاقوں کی سخت نگرانی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام میں بیداری کے لئے خصوصی آگاہی کا بھی اہتمام کیا جائے تاکہ گھروں اور آبادی والے علاقوں میں لاروا کے افزائش کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سوات ضلع میں پچھلے سال کل چھ کیسسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ سال 2019 میں یہ تعداد 584 تھی۔ اس طرح سال 2013 میں جب ڈینگی نے پہلی بار سر اٹھایا تو اسی سال مریضوں کی تعداد 9038 تھی اور ڈینگی وبا سے 36 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔