اشتہار

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور کی حالیہ وائرل ویڈیو اور نواز شریف سے ملاقات میں کتنی سچائی ہے۔

سوشل میڈیا پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور کے حوالے سے خبریں وائرل ہورہی ہے کہ وہ اکیس اکتوبر کو نواز شریف سے ملاقات کیلئے جاتی امراء گئے تھے لیکن انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں ملی اور انہیں وہی سے واپس جانا پڑا۔

دوسری جانب ایک معروف ٹی وی چینل نے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کی تصدیق کی ہے لیکن ساتھ ہی دیگر معروف ٹی وی چینلز نے اس خبر کی تردید بھی کی ہے۔

خبر چلتے ہی سوشل میڈیا پر جنگل میں آگ کے طرح پھیل گئی اور صارفین میں تضاد کی فضاء پیدا ہوگئی، کچھ صارفین نے ملاقات والے خبروں کو آگے پھیلایا تو کچھ نے مخالف خبروں کی تائید کرتے ہوئے آگے شئیر کیا۔

خبر کے حوالے سے معروف ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ

“رہنما اے این پی غلام احمد بلور کی جاتی امرا میں قائد ن لیگ نواز شریف سے ملاقات کی ہے ملاقات سے قبل گفتگو میں میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ الیکشن ضرور ہونے چاہئے کیونکہ ملک گرداب میں پھنسا ہوا ہے”

دوسری جانب خبر کے حوالے سے عوامی نیشنل پارٹی کے حامی صارفین نے سوشل میڈیا پر دعوایٰ کیا ہے کہ یہ ویڈیو ہی پرانی ہے یہ اس وقت کی ویڈیو ہے جب نواز شریف جیل میں تھے اور بیمار تھے تو غلام احمد بلور صاحب ان کے عیادت کیلئے گئے تھے تو ان کو روکا گیا تھا۔

اشتہار

اے این پی نوشہرہ نے اس حوالے سے پوسٹ کی ہے کہ پہلے تحقیق کرلیا کریں پھر بات کریں۔

فیکٹ چیک

زما سوات ڈاٹ کام نے سوشل میڈیا پر غلام احمد بلور سے منسوب حالیہ وائرل ویڈیو کی مکمل ویڈیو حاصل کی اور پھر اس ویڈیو سے سکرین شاٹ لے کر گوگل ریورس ایمج سرج سے چیک کیا تو معلوم ہوا کہ ویڈیو پرانی نہیں بلکہ نئی ہے۔

دوسری بات جو سب سے اہم ہے وہ یہ ہے کہ ویڈیو میں گاڑی کے پیچھے نواز شریف کے حالیہ جلسے کے بڑے بڑے بینر لگے ہوئے ہے جس سے ایک عام سوشل میڈیا صارف بھی آسانی سے ویڈیو کی تصدیق کر سکتا ہے۔

تیسری بات یہ کہ متعلقہ رپورٹر اور رہنما اے این پی کے درمیان جو گفتگو اور سوال جواب ہوئے ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اصل حقیقت کیا تھی۔

لہذا تمام تر حقائق جاننے کے بعد ہمارے معلومات کیمطابق نہ تو یہ ویڈیو پرانی ہے اور نا ہی دونوں رہنماؤں کے درمیان اس وقت کی ملاقات والے خبروں میں کوئی صداقت ہے۔

اشتہار

Comments (0)
Add Comment

اشتہار