سوات(زما سوات ڈاٹ کام)مالم جبہ سڑک کے مکینوں سے محکمہ واپڈا کا مذاق جاری،سالوں گزرنے کے باوجود یہاں کے عوام اپنے بجلی فیڈر سے محروم،ایک بار پھر شانگلہ سے لوڈشیڈنگ سمیت بجلی مہیا،تین یونین کونسلوں کے ہزاروں عوام میں غم و غصہ،شدید احتجاج کی دھمکی دے دی گئی۔ذرائع کے مطابق جب بھی گرمی کا آغاز ہوتا ہے تو لوڈ زیادہ ہونے کے باعث ملم جبہ سڑک کے تین یونین کونسلوں کو ملم جبہ فیڈر سے بجلی کی فراہمی بند ہوجاتی ہے کیونکہ سنگوٹہ کے مقام پر ملز اور فیکٹریوں سمیت فضاگٹ سے منگلور بنجوٹ تک لوڈ اس فیڈر کیلئے کافی ہے ،اس سے اوپر ملم جبہ سڑک پر واقع تین یونین کونسلز آکا معروف بامیخیل،سیر تلیگرام اور کشورہ ملم جبہ کو کبھی چارباغ مگر زیادہ تر شانگلہ سے بجلی مہیا کی جاتی ہے جس میں آٹھ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہیں اور اگر موسم میں ہلکی سے خرابی آئے تو پھر چوبیس گھنٹوں کیلئے بجلی نہیں ہوتی کیونکہ لائن ٹھیک کرنے میں وقت لگتا ہیں۔دو سالوں سے یونائٹیڈ یوتھ آرگنائزیشن و عوام اس مسئلے کواعلی حکام تک پہنچانے میں کوشاں ہیں اور پچھلے سال 2020 میں اس مہینے میں علاقہ کے سیاسی و سماجی لوگوں نے سپرڈنٹنٹ انجینئر (ایس ای) واپڈا سے بھی اس حوالے ملاقات کی تھی جس میں یوسی منگلور کے سابقہ ضلع کونسلر سرور خان،یو سی تلیگرام کے سابقہ ضلع کونسلر ابرار خان،پاکستان تحریک انصاف تحصیل چارباغ کے فوکل پرسن نیک عمل خان،یو وائی او کے صدر محمد توثیق گلشن و جنرل سیکرٹری آفتاب علی، یو سی آکا معروف بامیخیل سے جاجا میاں اور یو سی کشورہ سے تحریک انصاف کے رہنماء میاں شیر علی شامل تھے،ایس ای واپڈا نے ممبران اسمبلی کی دباؤ پر اس وفد سے وعدہ کیا تھا کہ تین مہینوں کے اندر اندر ملم جبہ فیڈر ٹو پر کام مکمل ہوجائیگا مگر پورا سال گزرنے کے باوجود بھی فیڈر ٹو پر کام مکمل نہ ہوسکا اور ہزاروں عوام ممبران اسمبلی و محکمہ واپڈا کی نااہلی کے باعث ایک بار پھر شدید اذیت سے دوچار ہیں۔یوسی کشورہ و تلیگرام کے عوام کا کہنا ہے کہ تین سالوں میں ملم جبہ فیڈر ٹو کی عدم تعمیر حکومتی نمائندوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کیونکہ ان سالوں میں چار سے زائد فیڈر کبل اور مٹہ کے مکمل ہوچکے ہیں اور باقاعدہ استعمال بھی ہورہے ہیں،عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر ان تین دنوں میں ہمیں واپس ملم جبہ فیڈر سے بجلی فراہم نہ ہوئی اور یا شانگلہ کی بجلی سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا تو ایک بار پھر سے ملم جبہ سڑک ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کردینگے۔یاد رہے پچھلے سال ایم این اے ڈاکٹر حیدر ،ایم پی اے عزیز اللہ گران نے بھی اس مسئلے میں ایس ای واپڈا سے بات کی تھی مگر وہ بات صرف بات ہی رہی اور اس پر کوئی عملی کام نہ ہوسکا