سوات (زما سوات ڈاٹ کام۔24جولائی2017ء)سوات کے ارکان اسمبلی کی جانب سے محکمہ واپڈا کو لوڈشیڈنگ ختم کرنے کیلئے دی گئی دس دن کی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی لیکن بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے ، ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود ارکان اسمبلی کی جانب سے محکمہ واپڈا کے خلاف بھی کوئی کارروائی عمل میں نہ لا نے پر عوام حیران وپریشان، دھمکی کے بعد سوات میں محکمہ واپڈا کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ مزید تیز کردیا گیا، دن او ر رات کی مختلف اوقات میں طویل دورائنے کے لئے بجلی غائب ہونا معمول بن گیا ہے جس کی وجہ سے ہر قسم کی کاروبار کا پہیہ ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے، ناروالوڈشیڈنگ کے خلاف عوام تو سراپا احتجاج تھے ہی لیکن 13 جولائی کو صوبائی ممبران اسمبلی نے بھی محکمہ واپڈا کو لوڈشیڈنگ ختم یا کم کرنے کے لئے دس دن کی ڈیڈ لائن تھی کہ اگر سوا ت میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو وہ اس سلسلے میں راست اقدام اُٹھائیں گے ، انہوں نے احتجاج کے ساتھ ساتھ واپڈا ہاؤس کے گھیراؤ اور واپڈا دفاتر کوتالے لگانے کی بھی دھمکی دی تھی لیکن اب ڈیڈلائن ختم ہونے کے باؤجود ا ن ممبران اسمبلی نے صورت حال پر معنی خیز خاموشی اختیار کررکھی ہے ، افسوس ناک صورت حال یہ ہے کہ ممبران اسمبلی کی اس دھمکی کے بعد سے سوات میں ناروالوڈشیڈنگ میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے جس پر عوامی حلقوں نے بھی حیرت کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان دھمکیوں کی نتیجے میں ان کی مصیبت مزید بڑھ گئی، عوامی حلقوں نے اب واپڈا حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ممبران اسمبلی تو ان کا حق دلانے میں ناکام ہوگئے ہیں لہذا واپڈا حکام ان کی دھمکی سے پہلے والے لوڈشیڈنگ پر عمل درآمد کرتے ہوئے ان کی مصیب کو مزید نہ بڑھائے ۔
اشتہار