سوات (زما سوات ڈاٹ کام) عوامی نیشنل پارٹی کے سینئیر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے ہے کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال دوبارہ خراب ہو رہی ہے، ہم مزید خون نہیں بہنے دیں گے، الیکشن کے لئے امن کی بحالی اولین شرط ہے ۔ ودودیہ ہال سیدو شریف میں ورکرز کنوشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہجب تک پختون متحد نہیں ہوتے تب تک ترقی ممکن نہیں،پختون خطے میں ایک بار پھر حالات خراب ہو رہے ہیں، سوات کے عوام نے دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا،سوات میں دوبارہ حالات خراب ہوئے عوام باہر نکل آئی، انہوں نے کہا کہ میری شرط وزارت یا کوئی عہدہ نہیں بلکہ امن ہے ۔ اس سے قبل کنونشن میں مسلم لیگ ن کے رہنماء فضل حمید نے خاندان اور ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت اختیار کرلی، کنونشن میں امیدوار برائے پی کے پانچ شیر شاہ خان، خواجہ محمد خان، مسرت احمد زیب،عاصم اللہ خان، رحمت علی خان اور دیگر ضلعی مشران نے بھی خطاب کیا جبکہ کثیر تعداد میں کارکنان بھی شریک ہوئے۔ خطاب کرتے ہوئے حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ہم مزید صوبے میں قتل و غارت نہیں چاہتے، ہم مزید اپنوں کو خون بہتا نہیں دیکھ سکتے، انہوں نے کہا کہ جو بھی سیاسی جماعت امن کے لئے ہمارا ساتھ دے گی ہمارے دروازے ان کے لئے کھلے رہیں گے،صوبے کے حقوق کی بات کرتے ہیں اور اپنے وسائل پر حق کی بات کرتے ہیں، صوبے کے ملنے والا اختیار کیوں دوبارہ چھینا جا رہا ہے ہم صوبے کے وسائل پر پختونوں کا حق چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن، خوشحالی اور ترقی کے لئے تحریک انصاف سے بھی ہاتھ ملا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے چئیر مین نے جنرل پاشا سے مل کر پارٹی بنائی ، 2018 میں ہمارے ساتھ بے انصافی اور دھاندلی ہوئی، کس کے کہنے پر نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کیا گیا،انہوں نے کہا کہ اداروں کی سیاست میں مداخلت کے خلاف ہیں، حیدر خان ہوتی نے کہا کہ تحریک انصاف نے صوبے کو نقصان پہنچایا،دہشت گردوں سے دوبارہ مذاکرات ہوئے اور ان کو یہاں لایا گیا، انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی ایک ساتھ دو کشتیوں میں سوار ہونا چاہتے ہیں، عارف علوی کس کو بے وقوف بنانا چاہتے ہیں،آرمی ایکٹ اور سیکریٹ سیکورٹی ایکٹ سینیٹ اور قومی اسمبلی سے پاس ہوا، اعتراضات کی صورت میں بل کے ساتھ صدر مملکت کو وضاحتی نوٹ لکھنا ہوتا ہے، قانون بننے کے بعد صدر مملکت کو خیال آتا ہے کہ غلطی ہوئی، صدر مملکت ریاست اور تحریک انصاف چئیر مین دونوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتے، انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین کے مطابق نوے دن میں الیکشن ہونے چاہئے ، فروری میں الیکشن ہوں گے اور ہونے چاہئے، حیدر خان نے کہا کہ الیکشن کو امن سے مشروط کرتے ہیں جب تک امن کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی تب تک الیکشن کے حق میں نہیں ہے ۔