سوات (زما سوات ڈاٹ کام) ملاکنڈڈویژن میں ٹیکسوں کی وصولی کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کیلئے تمام کاغذی کارروائی مکمل کر لی گئی ہائی کورٹ میں کیس دائیرکرنے کے لئے قانونی ماہرین کی رائے حاصل کرلی گئی، سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے سوات اور ملاکنڈڈویژن میں مختلف طریقوں سے ٹیکس وصولی کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کااعلان کررکھاہے، بجلی کی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ ٹیلی فون بلوں میں سروس ٹیکس، کواٹرسروس میں 16فیصد جی ایس ٹی اور برانڈڈکمپنیوں کی اشیاء پر 17فیصد ٹیکس وصولی کیخلاف تاجررہنمانے عدالت سے رجوع کرنے کیلئے قانونی ماہرین کی رائے حاصل کررکھی ہے،
تفصیلات کے مطابق سوات سمیت ملاکنڈڈویژن میں جو کہ ٹیکس فری زون ہے میں مختلف طریقوں سے ٹیکس وصولی کیخلاف سوات ٹریڈرزفیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے عدالت سے رجوع کرنے کاجواعلان کررکھاہے۔ اس کے پیش نظر انہوں نے قانونی ماہرین سے رائے لینے کاعمل مکمل کرنے کے بعد تمام کاغذی کارروائی بھی مکمل کردی ہے اوراب کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد وہ پشاورہائیکورٹ مینگورہ برانچ میں ٹیکس وصولی کیخلاف کیس دائیرکرینگے اور ملاکنڈڈویژن میں جس طرح مختلف طریقوں سے ٹیکس وصولی کاجوسلسلہ جاری ہے اس کو عدالت میں چیلنج کیاجائیگا
اس سلسلے میں سوات ٹریڈرز فیدریشن کے صدرعبدالرحیم نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ ملاکنڈڈویژن ٹیکس فری زون ہونے کے باوجود مختلف طریقوں سے سوات اور ملاکنڈڈویژن کے دیگرعلاقوں میں ٹیکس وصولی کاسلسلہ جاری ہے انہوں نے بتایا کہ ملاکنڈڈویژن کے لوگ پانی سے تیارہونیوالی بجلی استعمال کررہے ہیں لیکن بجلی بلوں میں ان سے تیل کے ذریعے بجلی پیداکرنے کی چارجز وصول کی جارہی ہے۔ اورہم سے وہ جرمانہ بھی وصول کیاجارہاہے۔ جس کے ہم مرتکب ہی نہیں ہے۔ بجلی بل میں فیول ایڈجسٹمنٹ درج کرکے لوگوں سے غنڈہ ٹیکس وصول کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلیفون بلوں میں باقاعدہ طورپرسروس ٹیکس اورٹریڈسنٹرمیں خریداروں سے برانڈڈ کمپنیوں 17فیصد ٹیکس وصول کی جارہی ہے۔ اس طرح ہم نے مختلف طریقوں سے ٹیکس وصول کرنے کو عدالت سے رجوع کرنے کیلئے تمام تر کاروائی مکمل کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امیدہے کہ اس حوالے سے عدالت زمینی حقائق کومدنظررکھتے ہوئے انصاف پر مبنی فیصلہ کرینگے انہوں نے کہا کہ ملاکنڈڈویژن جو کہ 2023 تک ہرقسم ٹیکس سے مستثنیٰ ہے لہٰذا ہم اس مطالبے میں حق بجانب ہیں کہ ملاکنڈڈویژن میں کسی قسم کی ٹیکس وصولی کا سلسلہ بندکیاجائے اوراب تک جو وصولیاں کی گئی ہے وہ واپس کیاجائے۔