مینگورہ(زماسوات)قومی وطن پارٹی نے سوات ملاکنڈڈویژن میں ٹیکسوں کے نفاذکو یکسر مستردکرتے ہوئے اے پی سی بلانے کا اعلان کردیا،حکومت لوگوں کو ریلیف نہیں دے سکتی اور ان کی مشکلات اور پریشانیوں میں بھی اضافہ نہ کرے بصورت دیگر مایوس عوام سڑکوں کا رخ کرنے پر مجبورہوجائیں گے،اے پی سی میں تاجربرادری سمیت ہرطبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی،ٹیکسوں کیخلاف تاجروں کا بھرپورساتھ دیں گے،ان خیالات کا اظہار قومی وطن پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری وسابق تحصیل ناظم فضل رحمان نونونے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ جب قبائلی علاقوں میں خیبرپختونخوا میں شامل کیا جارہاتھا تو اس وقت حکومتی نمائندوں نے ملاکنڈڈویژن کی آئنی حیثیت ختم کی اورٹیکسوں کی مدمیں صرف پانچ سال تک ریلیف دیا یہ فیصلہ بھی ہم نے قبول نہیں کیا تھا مگر ستم بالائے ستم یہ کہ پانچ سال تو دور کی بات حکومت نے ابھی سے یہاں کے مصیبت زدہ عوام کے کاندھوں پر بلوں،گیس بلوں،ادویات اور دیگر اشیاء میں ٹیکسوں کابوجھ ڈال کر عوام دشمنی کا ثبوت فراہم کردیا،انہوں نے کہاکہ یوٹیلٹی بلوں میں مختلف ناموں سے ٹیکسوں کا اندراج،ادویات کی قیمتوں میں اضافہ اور پھر ٹیکسوں کی وصولی اورموبائل کارڈ میں بے تحاشا ٹیکس وصول کرناکہاں کا انصاف ہے،یہ تو انصاف کے نام پر قائم حکومت کی کارکردگی اور وعدوں ودعوؤں پر سوالیہ نشان بن گیا ہے،انہوں نے کہاکہ ٹیکسوں کیخلاف تاجر برادری کا بھرپورساتھ دیں گے جبکہ اس حوالے قومی وطن پارٹی عنقریب آل پارٹی کانفرنس بلائے گی جس میں تمام سیاسی جماتوں سمیت تاجروں اور دیگر لوگوں کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی جس کے دوران آئندہ کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔