سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) موٹروے کی تعمیر میں عوام کو کسی قسم کی نقصان نہیں ہوگا، لوگوں کو معقول معاوضہ دیا جائیگا، زرعی زمینوں اور گھروں پر آنے والے سڑک کے لئے ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ٹیم کام کررہی ہے۔ سوات میں موٹروے فیز ۲ پر علاقے کے لوگوں کی تحفظات بارے صوبائی وزیرہاوسنگ ڈاکٹر امجد علی نے میڈیا کو بتایاکہ ان کے پاس بھی جرگے کی شکل دو فریقین الگ الگ آئے تھے انہوں نے ان کے تحفظات کو غور سے سنا ہے انہوں نے کہاکہ ایک فریق دریائے سوات کے کنارے سڑک بنانے کی پر بضدہے مگر اس کے لئے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرنا ضروری ہے تاکہ کل ادارے ان کے خلاف کارروائی نہ کریں ریور پروٹیکشن قانون کے تحت انہوں نے کام کرناہے انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے اس سلسلے میں واضح ہدایات جاری کی ہے کہ عام لوگوں کا نقصان کم سے کم ہو اور ان کو ان کے زمینوں کی معقول معاوضہ دیاجائیں، انہوں نے کہاکہ احتجاج کرنے والے بھی اس میں دو فریق ہے ایک فریق کہتاہے کہ ہم دریائے کے کنارے مفت زمین دینے پر راضی مگر ان کے ملکیتی زمین دریائے سوات کے کنارے موجود ہی نہیں، انہوں نے مزید کہاکہ موٹروے سوات کے لئے ایک میگا پراجیکٹ ہے سوات کے عوام کا سب سے زیایدہ زریعہ معاش سیاحت ہے، اس سے قبل جب سوات موٹروے بنا تو اس سے سیاحت میں دس گنا اضافہ ہوا ہے اس طرح موٹروے فیز ٹو سے مزید اضافہ ہوگا اور ہمارا مقصد سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ مگر ہم نہیں چاہتے کہ لوگوں کو نقصان ہو، اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ، سی این ڈبیلو کام کررہی ہے۔ ہم کسی کی بھی دکانیں، گھروں کو مسمار کرنے کے حق میں نہیں ہے۔ مگر ترقی کے لئے لوگوں کو قربانی دینے ہوگی، زمین پر ہی سڑک کو بنایاجائیگا، ہمارا موقف ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائید دیاجائیں۔