سوات(زماسوات ڈاٹ کام) وزیراعلیٰ کے آبائی حلقہ مٹہ چوک میں بجلی لوڈ شیڈنگ کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے درج ایف آئی آر واپس لینے اور گرفتار ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ،بصورت دیگر جیل برو تحریک کے آغاز کا اعلان کردیا۔ سوات کی تحصیل مٹہ کے مین بازار چوک میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف اور گرفتار ساتھیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں جے یوآئی، مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان پیپلز پارٹی اور قومی وطن پارٹی کے مشران اور علاقہ کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے رہنماء اور پی کے 9 کے سابقہ امیدوار ڈاکٹر امجد علی و دیگر مشران نے کہا کہ تحصیل مٹہ کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث عوام اذیت میں مبتلا ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں بھی ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا جس میں کورونا ایس او پیز کو بہانہ بنا کر ہمارے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور انہیں گرفتار کیا گیا جو سراسر ظلم اور نا انصافی ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جب خود جلسے منعقد کراتی ہے تو اُس میں کورونا کا کوئی خطرہ نہیں ہوتا جبکہ ہمارے مظاہرے میں ایس او پیز کے نام پر انتقامی کارروائی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس چوک میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے واپڈا کے خلاف احتجاج کیا تھا اس پر تو کسی نے مقدمہ درج نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیر کے دن سیکڑوں نکی تعداد میں لوگ اپنے ساتھیوں کی رہائی اور ضمانت کے لئے عدالت جائیں گے اگر ہمارے ساتھیوں کو رہائی نہیں ملی تو ہمیں بھی جیل کے اندر ڈالنا پڑے گا، انہوں نے مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں جیل برو تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ احتجاجی مظاہرے کے موقع پر مٹہ کالام شاہراہ تین گھنٹے تک ٹریفک کے لئے بند رہی۔