سوات(زما سوات ڈاٹ کام )شدید برف باری کے باعث وادی مٹلتان کے 17 سےزائد تین دنوں سے مہوڈنڈ جھیل میں پھنس چکے ہیں، حکومت خاموش تماشائی۔مقامی مٹلتان کے رہائشی چھ فٹ برف میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈنے کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور۔ مٹلتان میں احتجاجی مظاہرے کے بعد مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کے لئے نکل گئے۔
ولیج کونسل مٹلتان کے سابق نائب ناظم انجنئیر سعید کے مطابق باربار رابطے کے بعد تیسرے دن اے سی بحرین مٹلتان تک پہنچ گئے۔ نہ ریسکیو ٹیم نے مدد کی اور نہ صوبائی حکومت کی جانب سے کسی قسم کا رابطہ کیا گیا۔ ان کے بقول مقامی لوگوں نے احتجاج بھی کیا اور اپنے پیاروں کی تلاش میں خطرناک برفیلی راستوں پر ریسکیو کے لئے نکل چکے ہیں۔
ان کے بقول محصور لوگوں میں سے چند ایک سے رابطہ ممکن ہوچکا ہے اور اطلاعات کے مطابق تاحال کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ مقامی نوجوان اپنی مدد آپ کے تحت محصور لوگوں کو ریسکیو کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں اور امید ظاہر کی جارہی ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر ان تک رسائی ممکن ہوسکے۔
دوسری طرف ریسکیو کی ٹیم نے کالام جنگل میں پھنسے کچھ سیاحوں کو گاڑیوں سمیت ریسکیو کیا، مگر مقامی لوگوں کے مطابق مہوڈنڈ جھیل میں پھنسے مقامی باشندوں کے حوالے سے بدستور خاموشی سے اہلیان مٹلتان اور کالام میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
اے این پی کالام کے راہنما ڈاکٹر ظہور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو پیغام دیا کہ دشوار گزار اور خطرناک راستوں پر اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنے والے نوجوانوں کو کوئی نقصان پہنچا تو صوبائی حکومت ذمہ دار ہوگی۔