سوات(زما سوات ڈاٹ کام) ڈیڈک چئیر مین ایم پی اے فضل حکیم نے کہا ہے کہ مینگورہ کے لئے پانی کے بعد سب سے بڑا مسئلہ ٹریفک کا ہے، دونوں مسائل کے حل کے لئے بڑے منصوبوں پر کام ہورہا ہے، واٹر سکیم میں تسلی بخش پیشرفت کرلی گئی ہے، مینگورہ شہر کے ٹریفک مسائل کے مستقل حل کے لئے ماسٹر پلان لے کر آرہے ہیں، ماسٹر پلان بننے سے ٹریفک مینیجمینٹ بہتر ہوجائے گی، شہر کے لئے روڈ انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جاسکے گا اور ٹریفک کی روانی میں پیچیدگیوں کا خاتمہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر مینگورہ، ایبٹ آباد اور پشاور کے لئے ٹریفک ماسٹر پلان کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ہے۔ ٹریفک ماسٹر پلان میں پیشرفت کا جائزہ اجلاس پشاور میں منعقد ہوا۔ اجالاس میں تینوں شہروں کے لئے ٹریفک ماسٹر پلان کی تیاری کا جائزہ لیا گیا اور تجاویز پر غور ہوا۔ اجالاس میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اربن موبیلیٹی اتھارٹی انجینئر عادل جمیل، ٹریفک انجینئر اسداللہ جان اور دیگر آفیسرز نے شرکت کی اور ٹریفک ماسٹر پلان کے حوالے سے اجلاس کو تفصیل سے آگاہ کیا۔ اجالاس کی صدارت کرتے ہوئے چئیر مین ڈیڈیک سوات ایم پی اے فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ پہلی بار ہوگا کہ صوبے کے بڑے شہروں کے لئے ٹریفک ماسٹر پلان بنائے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں شہروں میں آبادی اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے اور ایسے میں ٹریفک سے جڑے مسائل نے جنم لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک ماسٹر پلان بننے سے آئیندہ برسوں کے لئے منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملے گی اور پلان کے مطابق ضروریات کا خیال رکھنا آسان ہو جائے گا۔ اجالاس میں بتایا گیا کہ مینگورہ میں ٹریفک کم کرنے کے لئے جدید پہلوؤں کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ متعارف کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ ٹریفک پلان کے لئے سروے کے تحت ماہرین کی ٹیم جنوری میں مینگورہ شہر کا دورہ کرے گی۔ فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی قیادت میں صوبہ ترقی کے نئے دور میں داخل ہوا ہے اور ریکارڈ ترقیاتی منصوبے پایہ تکمیل کے قریب ہیں