سوات (زما سوات ڈاٹ کام ، تازہ ترین۔ 19 جولائی 2018ء) مینگورہ پولیس کی مبینہ پولیس گردی ، نوجوان کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر ہسپتال پہنچادیا ، حکام بالا سے مداخلت کی اپیل ، گذشتہ روز گل کدہ کے رہائشی نوجوان طلحہ نے سوات پریس کلب میں فریاد کرتے ہوئے کہا کہ مینگورہ پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجھ پر بے جا تشدد اور قاتلانہ حملہ کردیا حالانکہ ایکسیڈنٹ میں مخالف ڈرائیور کی غلطی تھی ، سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈ موجود ہے ، پولیس کے اعلیٰ حکام کے تحقیقات کرکے مجھے انصاف فراہم کریں اور میری عزت نفس کا خیال رکھیں ، انہوں نے کہا کہ گذشتہ رات ایک رکشہ پیچھے سے میرے گاڈی سے ٹکراگئی جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے ، ڈرائیور کی غلطی کے باوجود میں نقصان ادا کرنے کے لئے تیار تھا کہ رکشہ میں موجود سواری کی ہٹ دھری کی وجہ سے ہم تھانہ پہنچ گئے جہاں پر ایس ایچ او اور پولیس نفری نے مجھ پر بے جا تشدد کرکے حوالات میں بند کردیا اور جان سے مارنے کی دھمکی دی ، میں نے موبائل ریکارڈنگ کی کوشش کی تو موبائل مجھ سے چھین لیا گیا لیکن یہ تشدد تھانہ میں موجود سی سی ٹی وی کیمرے کی ریکارڈنگ میں دیکھی جاسکتی ہے ، بعدا ازاں مجھے ایک اور کمرے میں منتقل کیا گیا اور وہاں مجھ پر بدترین تشدد کیا گیا جس کے زخم میرے جسم میں موجود ہیں ، ایس ایچ او تھانہ نے مجھے قتل کرنے کی دھمکی دی اور مختلف قسم کے دفعات کے ساتھ ایف آئی آر درج کرنے کی دھمکیاں دی او ر رات دو بجے مجھے چھوڑا گیا ، میں ڈی آئی جی ملاکنڈ اور ڈی پی او سوات سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ غیر جانبدار کمیٹی مقرر کرکے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے واقعہ کی تحقیقات کریں اور اسی ایچ او تھانہ مینگورہ اور دیگر پویس اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کریں اور میری عزت نفس بحال کریں ۔