انسدادِ دہشت گردی عدالت نے راؤ انوار کی ضمانت 10 لاکھ روپے کے عوض منظور کی فوٹو:فائل
کراچی: نقیب اللہ قتل کیس میں ملزم راؤ انوار کی ضمانت منظور ہوگئی۔
کراچی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ کے قتل کے ملزم راؤ انوار کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ ملزم معطل ایس ایس پی راؤ انوار کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے راؤ انوار کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی۔
ملزم کے وکیل عامر مرغوب کے مطابق راؤ انوار کی ضمانت 10 لاکھ روپے کے عوض منظور کی گئی۔ عدالت نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ 4 جولائی کو محفوظ کیا تھا۔
نقیب اللہ کیس کا پس منظر
13 جنوری 2018 کو کراچی کے ضلع ملیر میں اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جانب سے ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 4 دہشتگردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ ہلاک کئے گئے لوگ دہشتگرد نہیں بلکہ مختلف علاقوں سے اٹھائے گئے بے گناہ شہری تھے جنہیں ماورائے عدالت قتل کردیا گیا۔ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت نقیب اللہ کے نام سے ہوئی۔
سوشل میڈیا صارفین اور سول سوسائٹی کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ نے واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا۔ از خود نوٹس کے بعد راؤ انوار روپوش ہوگئے اور اسلام آباد ایئر پورٹ سے دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا۔ کچھ عرصے بعد وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔