اسلام آباد(ویب ڈیسک)قومی احتساب بیورو (نیب) نے آٹا اور چینی اسکینڈلز پر بھرپور، آزادانہ اور قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق آٹا اور چینی پرائم میگا اسکینڈلز ہیں اس لیے قانونی پہلوؤں کا گہرائی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اربوں روپے کی ڈکیتی پر نیب خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کر سکتا اس لیے نیب نے آٹا چینی اسکینڈل میں بھرپور، آزادانہ اور قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔ چینی بحران کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے وفاقی کابینہ میں ردوبدل کی اور جہانگیر ترین سے بھی پنجاب میں زراعت کی بہتری کے لیے دیا گیا ٹاسک واپس لے لیا۔ اپوزیشن کی جانب سے چینی بحران پر وزیراعظم عمران خان اور نیب کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ اتنے بڑے اسکینڈلز کی تحقیقاتی رپورٹس منظر عام پر آنے کے باوجود حکومتی اراکین کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا جب کہ اپوزیشن کے خلاف ابتدائی تحقیقات پر ہی ایکشن لے لیا جاتا ہے۔