سوات (زما سوات ڈاٹ کام)ممبر قومی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر عباداللہ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کا جلسہ 13نومبر کو گراسی گراؤنڈ ہی میں ہوگا، جب سے گراسی گراؤنڈ میں مسلم لیگ ن کے جلسے کی تیاریاں شروع ہوئی ہے تو حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے، 8ستمبر کو ہم نے گراسی گراؤنڈ میں جلسہ کے انعقاد کیلئے انتظامیہ کو درخواست دی اور 11ستمبرکو رات کی تاریکی میں ڈی سی سوات نے ہماری درخواست مسترد کردی اور پھر ہم نے عدلیہ سے رجوع کیا اور یوں ہمیں جلسہ کی اجازت مل گئی، حکمران پارٹی کے جلسے سے ہمارا جلسہ بہت بڑا اور تاریخی ہوگا اور سلیکٹڈ حکمرانوں کے ریفرنڈم ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گراسی گراؤنڈ میں جلسہ کی تیاریوں کے حوالے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا اس موقع پر مسلم لیگ ن کے صوبائی نائب صدر حاجی رضا خان، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری فضل رحمان نونو، سابق ضلع ناظم سوات محمد علی شاہ، ضلعی صدر قیموس خان، سید حبیب علی شاہ، خواتین ونگ کے صدر نسیم خان اور دیگر رہنما بھی موجود تھے، انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے دعویدار ہر محاذ پر ناکام ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے حکمران جماعت ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر ہونے والے جلسہ صوبائی وزراء، ممبرا ن اسمبلی اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون کے باوجود کامیاب نہ ہوسکا، تبدیلی والے آدھا گراؤنڈ بھی نہیں بھر سکے، سلیکٹڈ وزیر اعظم کے ترجمان شہباز گل نے گراسی گراؤنڈ کے جلسہ کو صرف ایک ایم این اے کا جلسہ قرار دیا لیکن جلسہ سے ثابت ہوگیا کہ حکمران جماعت عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ اتنی ناروامہنگائی بدترین ڈکٹیٹر حکومت میں بھی نہیں تھی، غریب عوام اس ناکام حکمرانوں سے جلد ازجلد چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن پی ڈی ایم کا حصہ ہے اور پی ڈی ایم کے جلسوں میں بھر پور شرکت کررہے ہیں لیکن مسلم لیگ ن نے ملک کے مختلف مقامات پر جلسوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم فضاگٹ میں ورکرز کنونشن کرنا چاہتے تھے لیکن حکمران جماعت کے گراسی گراؤنڈ کے جلسے کے بعد ہم دکھانا چاہتے ہیں کہ عظیم الشان اور تاریخی جلسہ کیسا ہوتا ہے اور عوام کی اکثریت کس جماعت کے پاس ہے، انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کی ناکامی کے بعد ان کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے اور اب عوام ان نااہل حکمرانوں سے جلد ازجلد نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں جسکی وجہ سے عوام ن لیگ اور پی ڈی ایم کے جلسوں میں بھر پور شرکت کرتے ہیں اس وجہ سے حکمرانوں کی جانب سے رکاٹوں کے باوجود پی ڈی ایم اور ن لیگ جلسے کامیاب ہوتے ہیں۔