سوات (زما سوات ڈاٹ کام) مسلم لیگ ن کے قائدین نے وزیر اعلیٰ کے رویئے اور انجینئر امیر مقام کے بارے میں نا مناسب الفاظ کی شدید مذمت کی اور کہاہے کہ موصوف اپنی تقاریر میں علاقائی تعصب کو ہوا دے کر سوات شانگلہ اور بونیر کے عوام کے مابین نفرت پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں جو قابل افسوس اور قابل مذمت امر ہے، سوات میں ٹیکس لگا تو سب سے پہلے امیر مقام نے اس کے خلاف آواز اٹھائی، اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری فضل رحمن نونو، سابق ضلعی ناظم محمد علی شاہ، ملک فدا خان، افرین خان، فہد خان ایڈوکیٹ اور دیگر نے سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ دورہ سوات کے دوران مشیر وزیر اعظم انجینئر امیر مقام کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال کرکے لیگی کارکنوں میں بے چینی پھیلا رہے ہیں، وزیر اعلیٰ کا منصب اس امر کا سبق دیتا ہے کہ وہ سب کے ساتھ مساوی سلوک اور بہترین رویہ اختیار کریں مگر موجودہ وزیر اعلیٰ نے اس منصب کا کوئی خیال نہیں رکھا، انہوں نے کہا کہ جب بھی سوات پر کوئی تکلیف آئی ہے تو سب سے پہلے امیر مقام میدان میں نکلا وہ چاہیئے ٹیکس ہو، بورڈ منتقلی ہو یا کوئی اور مسئلہ، امیر مقام نے ہر دور میں یہاں کے عوا م کے حقوق اور ان کے مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کی ہے، مگر آج وزیر اعلیٰ ان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرکے عوام میں بے چینی پھیلا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے امیر مقام اور عمران خان نے مریم نواز کے حوالے سے جو الفاظ استعمال کئے ہیں وہ فوراً اس کی معافی مانگیں، انہوں نے کہا کہ آج بھی موجودہ حکومت کے نمائندے مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگا رہے ہیں جو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی کارکردگی دکھائے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے عملی اقدامات اٹھا ئے، انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے گھر گھر بجلی گیس کی سہولت فراہم کی، سڑکیں تعمیر کیں اور ہسپتالوں کو تمام جدید طبی سہولیات سے آراستہ کرکے عوام کو ریلیف دیا، اب بھی اقتدار سے باہر رہ کر بھی عوام کی خدمت میں پیش پیش ہیں، حکومت حقائق چھپانے کیلئے عوام کی تو جہ ہٹانے کیلئے ناکام کو شش کررہی ہے جس پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے، اس موقع پر علی باچہ، مراد علی، ارشاد خان، فضل معبود، کمال خان مسلم لیگ ن کے دیگر قائدین اور کارکنوں کی کثیر تعدادبھی موجود تھی