سوات (زما سوات ڈاٹ کام ) ملاکنڈڈویژن ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے ملاکنڈڈویژن میں ٹیکس کے حوالے سے ہم اپنے اصولی مؤقف پرقائم ہیں، ہم نے حکومت کوملاکنڈڈویژن میں ٹیکس میں مزید10سال تک ریلیف دینے کامطالبہ پیش کیاہے، حکومت کی طرف سے کسی قسم کی معزز خواہ رویہ برداشت نہیں کریں گے، ملاکنڈڈویژن کاجداگانہ حیثیت ختم کرناظالمانہ اقدام ہے، اس ظلم میں اس وقت کے ممبران اسمبلی برابر کے شریک ہیں، ملاکنڈڈویژن میں تیکس کانفاذ کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے، ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیاکے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ مئی 2018ء میں سرتاج عزیز کمیشن میں ٹرائیبل ایریاکے حوالے سے ذکرتھالیکن بدقسمتی سے ہمارے منتخب نمائندوں سے فاٹا اورپاٹامیں فرق نہیں کیاان کی اس غلطی کی وجہ سے ملاکنڈڈویژن کی جداگاہ نہ حیثیت ختم ہوگئی، انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کیوجہ سے ملاکنڈڈویژن کوفائدہ پہنچنے کے بجائے اس کانقصان ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تاجربرادری اورتمام سیاسی جماعتیں اورعوام ٹیکس کے خلاف ایک ہی پیج پر ہے، جوکسی بھی صورت ٹیکس کیلئے تیارنہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ملاکنڈڈویژن تاجربرادری نے تمام طبقہ فکرکے لوگوں کواعتماد میں لیکر ٹیکس نامنظور تحریک شروع کررکھاہے، اورتاجروں کی مکمل عوامی حمایت حاصل ہے اب یہ بات کی جاری ہے۔ کہ حکومت دوسالوں تک ملاکنڈڈویژن میں ٹیکس میں ریلیف دینے پر رضامند ہوگئی ہے۔ لیکن ہم نے 10سال تک ملاکنڈڈویژن کو مزیدٹیکس سے استثنیٰ دینے کامطالبہ حکومت کوپیش کیاہے اورہم اپنے اس مؤقف پرقائم ہے اگرحکومت نے ہمارے جذبات اوراحساسات کاخیال رکھتے ہوئے ملاکنڈڈویژن کو مزید دس سال تک ٹیکس میں استثنیٰ دی جائے۔ بصورت دیگربھرپور مزاحمت کریں گے۔