غیر ملکی سرمایہ کاروں کو آسانیاں فراہم کرنے کے لیے بھی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں . وزیراعظم کا تقریب سے خطاب
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنی معیشت کو مستحکم کرلیا ہے‘ پاکستان کو کرنٹ اکاﺅنٹ کے سنگین خسارے کا سامنا تھا تاہم گزشتہ کچھ عرصے کے دوران روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے جو خوش آئند ہے .چین کی کمپنیوں کے ساتھ ٹائروں کی تیاری کے لیے طے پانے والے معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں مثبت اثرات مرتب ہونے سے ملک میں سرمایہ کاری آنے کا آغاز ہوگیا ہے اور عالمی بینک کے سربراہ نے بھی پاکستانی حکومت کی جانب سے کاروبار آسان بنانے کے اقدامات کو سراہا . وزیراعظم نے کہا کہ اب ہمارے سامنے دوسرا بڑا چیلنج نوجوانوں کو روزگار دینا ہے، اس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو آسانیاں فراہم کرنے کے لیے بھی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں . انہوں نے بتایا کہ چین پاکستان میں ٹائر تیار کرنے کا پلانٹ لگائے گا جو اس سے قبل اسمگلنگ کے ذریعے آتے تھے اس سے قیمتی غیر ملکی زرِ مبادلہ بچایا جاسکے گا‘تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ خسارہ کم کرنے کے لیے ہم نے درآمدات کم کر کے برآمدات میں اضافہ کیا ہے اور معیشت کو بہتر کرنے کے لیے ہم درست سمت میں گامزن ہیں .
انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے‘انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کے سربراہ نے پاکستان کو ان ممالک میں سب سے بہتر قرار دیا جہاں کاروبار کو آسان بنایا گیا ہے . چین اور پاکستان کے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ جتنے بہترین تعلقات اس دور میں ہیں اس پہلے کبھی نہیں تھے‘انہوں نے کہا کہ چین ہمیں مکمل موقع فراہم کررہا ہے اور ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ ان کے سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کریں‘ خوشی ہے پاکستان میں اب ٹائر کی مینو فیکچرنگ ہوگی ایسی چیزیں بنیں گی جو پہلے پاکستان میں نہیں بنتی تھیں .
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری بھی پاکستان آنا شروع ہوگئی ہے، روپیہ مستحکم کرنے پر معاشی ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں آئی ایم ایف، اے ڈی بی اور ورلڈ بینک نے بھی کہا کہ پاکستان کی سمت درست ہے۔
جیسے جیسے سرمایہ کاری آئے گی معیشت بہتر ہونا شروع ہوجائے گی . وزیر اعظم نے کہا کہ صنعتوں کو مراعات دی جا رہی ہیں، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘انہوں نے کہا کہ تجارتی خسارے کی وجہ سے روپے پر دباﺅبڑھتا ہے، روپیہ گرتا ہے تو تیل، بجلی، گیس سب چیزیں مہنگی ہو جاتی ہیں ایکسپورٹ بڑھانا ہماری پالیسی ہے، امپورٹ کم کردی ہے حکومت کی کوشش ہے لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کریں .
وزیر اعظم نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ ہے پاکستان 28 پوائنٹس اوپر گیا ہے، پاکستان کے اس سے پہلے چین کے ساتھ تعلقات پہلے اتنے بہتر نہیں تھے چینی قیادت خود چاہتی ہے چینی انڈسٹری پاکستان کی طرف آئے سرمایہ کاروں کو جلدی سہولت نہ دیں تو وہ کہیں اور چلا جاتا ہے ہم ماحول بنا رہے ہیں کہ سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری آسان ہو .