تحریر: ریحان خان
ضلع کرم کے لوگ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کو شیئر کررہے ہیں اور دعویٰ کررہے ہیں کہ پاک افغان بارڈر پر چند لوگ باڑ کو تھوڑ رہے ہیں اور علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن یہ ایک پرانی ویڈیو ہے اور اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
فیکٹ چیک
اس ویڈیو کی سکرین شاٹس جب ہم نے گوگل ریسورس ایمج پر تلاش کرنے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو پانچ سال پہلے سوشل میڈیا پر اپلوڈ ہوچکی ہے۔ رویورس ایمج سے معلوم ہوا کہ یہ وزیرستان کی ایک ویڈیو ہے جو پاک فوج کی شرپسندوں کے خلاف جاری آپریشن کے دوران بنی ہوئی تھی۔ اور شرپسندوں کے خلاف یہ کامیاب آپریشن مکمل ہوچکا ہے۔
پاک افغان بارڈر پر لوگوں کے داخل ہونے کے حوالے سے ضلع کرم کے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر محمد عمران نے بھی ایک بیان میں بتایا ہے کہ یہ ایک پروپیگنڈا ہے پاک افغان باڈر پر کوئی بھی غیرقانونی طریقے سے داخل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی کسی نے باڑ کر تھوڑ کر داخل ہوا ہے، لوگ غلط معلومات شیئر کررہے ہیں اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
ادھر ڈپٹی کمشنر ضلع کرم نے بھی اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جھوٹ ہے ضلع کرم کے اندر قبائل کے درمیان لڑائی ہوئی تھی جبکہ باڑ پر کسی قسم کا بھی غیر قانونی طریقے سے کسی فرد کا داخلہ نہیں ہوا ہے۔
اس ویڈیو کے حوالے سے ضلع کرم کے سماجی کارکنان اور امن پسند لوگوں نے پوسٹیں کئے ہیں اور بتایا ہے کہ چند شرپسند لوگ ضلع کرم کے امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کررہے اور پرانی ویڈیو کو پوسٹ کرکے لوگوں کو غلط معلومات دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پچھلے ماہ ہی ضلع کرم میں سوشل میڈیا کی غلط استعمال کی وجہ سے دو قبائل کے درمیان لڑائی ہوئی تھی جس میں پچاس افراد سے زیادہ جاں بحق اور سو سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے تھے۔
لہذا یہ ایک جھوٹی ویڈیو ہے اور پاک افغان بارڈر پر کوئی بھی ضلع کرم میں تخریب کاری کے لئے داخل نہیں ہوا ہے۔