سوات (زما سوات ڈاٹ کام۔21ستمبر2017ء) عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخواکے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ پختونوں کے حقوق پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کریں گے ، صوبے کے اساتذہ کو نقصان پہنچانے والے اقدامات اور کالجوں کی نجکاری کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے ، مرکز وعدے کے مطابق سی پیک میں خیبر پختونخوا کا بھر پور حصہ ہے موجودہ صوبائی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے صوبے میں 8ماہ بعدعوامی نیشنل پارٹی کی حکومت بنے گی اور صوبے میں ایک بار پھر تعمیر و ترقی اور خوشحالی کاسفر شروع ہو جائیگا ، باجوڑ سے وزیر ستان تک تمام قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں شامل کیا جائے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگورہ فارم گراؤنڈ میں عوامی نیشنل پارٹی حلقہ پی کے 80کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری واجد علی خان ، ایوب خان ، خواجہ خان اور عبدالکریم نے بھی خطا ب کیا، انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبائی حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے ، نئے بھر تیوں اور تعمیراتی منصوبوں پر پابندی لگادی گئی ہے
،انتظامی بحران کی وجہ سے پیرامیڈیکس سے لیکر اساتذہ تک احتجاج کررہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ سوات میں جب حالات کشیدہ تھے تو سندھ اور پنجاب کی سیاست کرنے والے غائب تھے صرف عوامی نیشنل پارٹی کے قائدین اور ورکرز نے عوام کا ساتھ دیا ، عوامی نیشنل پارٹی نے امن کے نام پر مینڈ یٹ حاصل کیا، ہم نے اپنے دور اقتدار میں امن کے قیام کے ساتھ ریکارڈ منصوبے مکمل کرائیں ، جب کشیدہ حالات میں ایک سکول مسمار ہوتا تھا تو ہم تین نئے سکول تعمیر کرتے ، عوام کے بچوں پر پرائمری تعلیم کے دروازے بند کرنے کے دور میں ہم نے سوات یونیورسٹی اور کیڈٹ کالج کے دروازے طلباء کے لئے کھول دیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی سیاست ہے کہ ایم پی اے وزیر پر کرپشن کا الزام لگا رہے ہیں اور وزیر وزیر اعلیٰ کو کرپٹ کہہ رہے ہیں ،گلالئی اور عمران ایک دوسرے پر الزامات لگارہے ہیں ہم صاف ستھرے سیاست کے قائل ہیں ، انہوں نے کہا کہ وفاق نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ جی ٹی روڈ تا کالام سڑک مرکز تعمیر کریگا جبکہ چکدرہ سے باغ ڈھیرئی تک سڑک کی تعمیر اس وقت کی صوبائی حکومت کی ذمہ دار ی تھی ، صوبائی حکومت نے بحرین تک سڑک تعمیر کی لیکن مرکزکا وعدہ کہا گیا ، انہوں نے کہا کہ میں اپنے تمام ورکروں سے وعدہ کرتا ہوں کہ امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ خالص میرٹ کے ذریعے جاری کئے جائیں گے جبکہ آپ بھی میرے ساتھ وعدہ کریں کہ نامزد امیدوار کی کامیابی کے لئے دن رات محنت کریں گے ، ہم پاکستان کی ترقی چاہتے ہیں ، سند ھ ، پنجاب کی ترقی پر بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن کسی بھی منصوبے میں خیبر پختونخوا کا حصہ ختم نہیں ہونے دیں گے ، تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ تلخیوں اور ٹکراؤ کی سیاست سے اجتناب کیا جائے ہم موجودہ مردم شماری کے اعداد و شمار تسلیم نہیں کرتے فاٹا میں دوبارہ مردم شماری کی جائے اور پھر قبائلی علاقوں کو صوبے میں شامل کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے صرف ایک ڈینگی مچھر کا مقابلہ نہیں کیا تو آنے والے انتخابات میں ہمارا کس طرح مقابلہ کرے گا ۔
اشتہار