اشتہار

پشاور سے تعلق رکھنے والی معروف محمود پچھلے چار سال سے تین کامیاب ادارے چلا رہی ہیں۔

تحریر: قرت العین

معروف محمود نے 2019 میں 21 سال کی عمر میں انٹرنیشنل انگلش ٹریننگ EHUB کے نام سے اپنی انسٹیٹیوٹ کی شروعات کی تھی اور آج 4 سال بعد وہ ایک کامیاب انگلش ٹریننگ انسٹیٹیوٹ چلا رہی ہیں۔

معروف محمود کہتی ہےکہ چار سال پہلے میں بی ایس انگلش گریجویٹ تھی اور میں ایک سکول میں ٹیچنگ کر رہی تھی ایک دن مجھے اچانک خیال آیا کہ کیوں نہ دوسروں کیلئے کام کرنےسے اچھا ہوگا کہ میں خود کی کوئی انسٹی ٹیوٹ کھول دوں لہذا میں نے فیصلہ لیا اور آج میں ایک کامیاب انسٹی ٹیوٹ کی مالک ہوں۔

ابتدا میں کافی مشکلات کا سامنہ کرنا پڑا لیکن وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ چیزیں بہتر ہوتی گئیں اس سفر میں میری والدہ نے میری کافی مدد کی کیونکہ وہ خود چاہتی تھی کہ میں کوئی بزنس کروں۔

اشتہار

معروف محمود نے بتایا کہ وہ چاہتی تھی کہ ان کا انسٹیٹیوٹ برٹش کونسل کے ساتھ ریجسٹر ہو ۔

“جب ہمارے انسٹیٹیوٹ کو ایک سال مکمل ہوا تو ہم نے برٹش کونسل کے ساتھ اپنی رجسٹریشن کے لیے اپلائی کیا ہماری کوشش تھی کہ ہم ایک ریزلٹ پروڈیوسننگ انسٹیٹیوٹ بنے اور ہم اس میں کامیاب بھی ہوئے”

معروف محمود صرف اپنا انسٹیٹیوٹ ہی نہیں چلا رہی بلکہ وہ Maroof wellbeing foundation کے نام سے ایک ادارہ بھی چلارہی ہیں معروف کہتی ہیں کہ بچپن سے ہی ان کے دل میں ایک نرم گوشہ تھا کہ وہ لوگوں کی مدد کرسکیں کیونکہ وہ عبدالستار ایدھی صاحب سے بہت متاثر تھی۔

” تو یہاں سے ہی EHUB میں Maroof wellbeing foundation کا آغاز ہوا شروع میں ہم ایک خاندان کو راشن نہیں دے سکتے تھے آج ہم بارہ خاندانوں کو راشن دے رہے ہیں اس کے علاوہ کئی طالب علم ہمارے پاس مفت کورس کر رہے ہیں۔

معروف محمود نے 2020 میں ehub the traveller کے نام سے ایک اور ادارے کا آغاز کیا جس کا مقصد سیاحت ہے انہوں نے بتایا کی انہیں سیاحت کا بہت شوق ہے اور وہ اپنے ملک کی ایک بہترین تصویر دنیا کو پیش کرنا چاہتی ہیں۔

” ہم غیر منافع بخش ٹور کرتے ہیں غیر منافع بخش سے مراد اس میں کچھ کماتے نہیں ہیں مصروفیت کی وجہ سے چھ ماہ میں ایک ٹور کرتے ہیں جو فیملی ٹور ہوتا ہے۔

اشتہار

Comments (0)
Add Comment

اشتہار