سوات(زما سوات ڈاٹ کام) ایس ایچ او مینگورہ پولیس اسٹیشن اختر ایوب نے قماربازوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھاپے کے دوران تمام افراد کو رنگے ہاتھوں جواء کھیلتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ جمعرات کے روز قمار بازی کے الزام میں گرفتارملزمان سجاد اور فضل ہادی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مینگورہ پولیس پر الزام لگایا تھا کہ ایس ایچ او اختر ایوب نے اُن کے پیسے لوٹے ہیں اور جھوٹے مقدمات درج کئے ہیں۔ اس حوالے سے ایس ایچ او اختر ایوب سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس کرنے والا فضل ہادی پیشہ ور قمارباز ہے اور پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف چار مقدمات درج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باغ محلہ میں موسیٰ عمر نامی شخص سے ان قماربازوں نے ایک جگہ دس ہزار روپے کرائے پر لی ہوئی ہے اور وہاں بیٹھ کر یہ لوگ جواء کھیلتے ہیں۔ ایس ایچ او نے کہا کہ ہم گزشتہ کئی دنوں سے اس جگہ کی تلاش کر رہے تھے اور جب معلومات حاصل کر لی اور چھاپہ مارا تو ان تمام قماربازوں کو رنگے ہاتھوں ایک لاکھ58ہزار روپے سمیت گرفتار کرلیا۔ ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ اُس وقت بھی مذکورہ رقم داؤ پر لگائی گئی تھی۔الزامات کے حوالے سے ایس ایچ او اختر ایوب نے کہا کہ مذکورہ قمار باز مجھ پر جو الزامات لگا رہے ہیں اُس کو ثابت کریں جبکہ ان کے خلاف تمام ثبوت میرے پاس موجود ہیں۔