سوات (زما سوات ڈاٹ کام) ڈبلیو ایس ایس سی کے بورڈ آف ڈاریکٹرز میں تحریک انصاف کے کارکنان کو اہم عہدے دے دئے گئے جبکہ ایک عہدہ وزیراعلیٰ کے اسسٹنٹ کے سپرد کردیا گیا، تحریک انصاف کے ضلعی جنرل سیکرٹری کا بیٹا چیئر مین بن گیا جبکہ فضل حکیم کا بھتیجا بھی اہم عہدے پر فائز کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ڈبلیو ایس ایس سی کے بورڈ آف ڈاریکٹرز کا اہم اجلاس ہوا جس میں عہدوں کی بندر بانٹ بھی کی گئی اور سفارش و سیاسی اثر رسوخ پر تحریک انصاف کے ضلعی مشران کے اپنے نواز دئے گئے۔ بورڈ آف ڈاریکٹرز کے چیئر مین کا عہدہ تحریک انصاف کے ضلعی جنرل سیکرٹری زاہد خان باز خان کے بیٹے فیصل کو دے دیا گیا جبکہ فضل حکیم کا بھتیجا عدنان بھی اہم عہدے پر فائز ہوگیا اسی طرح وزیر اعلیٰ کے اسسٹنٹ کو بھی اہم عہدہ سپرد کردیا گیا، وزیر اعلیٰ کے اسسٹنٹ نے پشاور سے آکر اجلاس میں شرکت کی۔ ڈبلیو ایس ایس سی میں سیاسی اثر رسوخ پر عہدوں کی بندر بانٹ سے کئی سوالات پیدا ہو گئے۔
وزیراعلیٰ کا اسسٹنٹ جن کا تعلق اسلامپور سے ہے اور پشاور میں ڈیوٹی انجام دیتے ہے وہ ڈبلیو ایس ایس سی سوات کے بورڈ آف ڈاریکٹرز میں کیا کر رہے ہے؟فضل حکیم کا بھتیجا عدنان کس حیثیت سے اہم عہدے پر فائز کیا گیا؟تحریک انصاف کے ضلعی جنرل سیکرٹری باز خان کا بیٹا فیصل کس حیثیت اور قابلیت کی بنیاد پر بورڈ آف ڈاریکٹرز کا چیئرمین بنایا گیا؟
سیاسی اثر رسوخ اور عہدوں کی بندر بانٹ نے سوات کے لوگوں کے شکوک و شبہات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ واسا پہلے ہی دن سے حکومتی آلہ کار بنی ہوئی ہے اب ان عہدوں پر تحریک انصاف کے ارکان کو فائز کرنا اس بات کی دلیل ہے۔واضح رہے کہ ان عہدوں پر فائز تمام افراد اجلاس میں شرکت کے لئے ٹی اے ڈی اے بھی سرکاری خزانے سے وصول کریں گے۔