سوات (زما سوات ڈاٹ کام:07مارچ2018)سوات سمیت ڈویژن بھرکے پہاڑوں میں بسنے والے کاشتکاروں کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ،زمینوں کے مالکاناحقوق،رائلٹی دی جائے،اسمبلی میں پیش کردہ توجہ دلاؤ نوٹس کو فوری طورپرعملی شکل دی جائے،مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں پشاور اور اسلام آباد تک لانگ مارچ کریں گے،مظاہرین نعرے لگاتے ہوئے جلوس کی شکل میں سوات پریس کلب کے سامنے پہنچ گئے جہاں پر مظاہرین اور بعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت سے اپنی زمینیں اپنے نام کرانے کا مطالبہ کردیا ،بندوبست کے وقت پٹوارکے دوران جن لوگوں نے رقم دی اس وقت کی حکومت نے ان کی زمینیں ان کے حوالے کردی مگر جن کے پاس رقم نہیں تھی ان لوگوں کی زمینیں حکومت نے اپنے حصے میں ڈالی،اس موقع پر مفتی شیر محمد،فضل ربی،سید اکبرخان،رحیم شاہ،منصورعلی ،حبیب اللہ ثاقب اور دیگر نے کہاکہ حکومت جنگلات کی حد بندی کررہی ہے جس کی رو سے یہاں پر صدیوں سے بسنے والے لوگوں کو حکومت کے حصے میں آنے والے جنگلات سے نکلنا پڑے گا جبکہ وہ نہ تو اپنے مویشی جنگلات میں چرانے کیلئے لے جاسکیں گے اور نہ ہی وہاں سے جلانے کیلئے لکڑی لاسکیں گے جو بڑی ناانصافی اورزیادتی ہے ،انہوں نے کہاکہ حکومت جن جنگلات سے ہمیں بے دخل کرنا چاہتی ہے وہاں پر ہماری زرخیز زمینیں اور رہائشی مکانات موجود ہیں اگر ہم وہاں سے بے دخل ہوئے تو آخر کہاں جائیں گے؟یہ تو ہمارا معاشی قتل ہے جسے کسی بھی صورت برادشت نہیں کیا جائے گا،انہوں نے کہاکہ ہم صدیوں سے ان زمینوں پر آباد ہیں جہاں پر کاشتکاری کرکے رزق حلا ل کماتے ہیں مگر اب ہم سے ہمارا یہ واحد ذریعہ معاش بھی چھینا جارہاہے جو کسی بھی صورت قابل برداشت اورہمیں قابل قبول نہیں،انہوں نے کہاکہ جن زمینوں پر ہم صدیوں سے آباد ہیں حکومت وہی زمینیں ہم سے چھیننے کی کوشش کررہی ہے اگر ہم نے اپنے اباؤاجدادکی زمینیں چھوڑدیں تو ہمیں کہیں بھی سرچھپانے کیلئے جگہ نہیں ملے گی ،انہوں نے کہاکہ حکومت ہم سے زمینیں چھیننے کی بجائے صحت اورتعلیم سمیت زندگی کی دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرے کیونکہ یہ حکومت کی ذمہ داروں میں شامل ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پرانے طریقہ کار کو بحال کرکے ان زمینوں کے ریونیوریکارڈمیں ہمیں مالکانہ حقوق دئے جائیں،جنگلات ہمارے اور حکومت کے مشترکہ ہیں جن کی حفاظت ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے ،انہوں نے حکومت اور دیگر حکام سے اس سلسلے میں کرداراداکرنے اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا،انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے جائز مطالبات کو تسلیم نہ کیاگیا تو پشاور اور اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنے پر مجبورہوجائیں گے۔
اشتہار