کالام رابطہ پلوں کی تعمیر، امن جرگہ نے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) امن جرگہ نے کالام روڈ پر 13 رابطہ پلوں کی عدم تعمیر کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا، امن جرگہ نے کہا کہ مینگورہ اورکالام میں بیوٹیفکیشن پروجیکٹ کے اربوں روپے کی تحقیقات کی جائیں،سانحہ مری کی رات کالام روڈ پر پلوں کی عدم تعمیر کے باعث 3ہزارسے زائد گاڑیاں پھنسی رہیں،سیاحتی زون ہونے کے باوجود بھی کالام اسپتال میں ڈاکٹر اور دیگر عملہ تعینات نہ ہونے کے باعث سیاحوں اور مقامی لوگوں کو مشکلات کاسامنا ہے۔

امن جرگہ ملاکنڈ ڈویژن کے چیئرمین رحمت دین صدیقی نے دیگر رہنماؤں کالام کے سابق ناظم ملک حسن زیب خان، شیراز ننگیال،ملک نواب،ملک ظفر،ذاکر خان ایڈووکیٹ کالام، عرفان صدیقی،صدام حسین،اکرام صدیقی،ملک تاج خان اورگوہرپختون یارکے ہمراہ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سیاحت کے حوالے سے حکومت کی جانب سے بلند وبانگ دعوے تو کئے جاتے ہیں لیکن اربوں روپے کے فنڈز آنے کے باوجود بھی یہ رقم سوات میں خرچ نہیں کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سوات اور خاص وادی کالام،مالم جبہ،میاندم،گبین جبہ اور مرغزارسمیت دیگر علاقوں میں 4جنوری کی رات سیاحوں کی ہزاروں گاڑیاں داخل ہوئی تھیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کے انتظامات نہیں کئے گئے حالانکہ این ڈی ایم اے کی جانب سے پہلے ہی وارننگ جاری کی گئی تھی اور یہی وجہ ہے کہ مری کا سانحہ رونما ہوگیا۔

امن جرگہ کے ممبران نے کہا کہ آج ایک ہفتہ گزرنے کے بعد بھی مہو ڈنڈ روڈ، اتروڑ روڈسمیت دیگرعلاقوں میں رابطہ سڑکیں بند ہیں جس کے باعث اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اربوں روپے کی خطیر منصوبوں کے باجوود کالام روڈ پر تیرہ رابطہ پلوں کی عدم تعمیر کی وجہ سے سیاحوں سمیت مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے انہوں نے کہاکہ کالام ہسپتال میں ڈاکٹر تک دستیاب نہیں ہے اور مقامی لوگوں سمیت آنے والے سیاحوں کو طبی سہولیات میسر نہیں۔ کالام میں بیوٹیفکیشن پراجیکٹ پر ایک ارب ستر کروڑ روپے لگادئے گئے مگر یہ رقم صرف دیواروں پر ٹائلز لگانے پر لگادی گئی ہے۔  انہوں نے کہاکہ سوات اور کالام کے عوام نے ہمیشہ سیاحوں کو مہمان سمجھا ہے اور ہمارے گھر اور حجرے ان کے لئے ہر وقت کھلے رہیں گے۔انہوں نے ٹورزم پولیس میں بھی کالام اور مقامی افراد کو نظر انداز کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے اور کالام کمراٹ روڈ کو فوری طور پر تعمیر کیا جائے اورکالام، مالم جبہ،میاندم اور گبین جبہ سمیت تمام سیاحتی علاقوں میں برف ہٹانے کے لئے جدید مشینری فراہم کی جائے اور ٹورزم کمیٹیاں بنائی جائیں تاکہ سانحات کی روم تھام کی جاسکے انہوں نے مری میں ہوٹل مالکان اور تاجروں نے کی لوٹ مارکی بھی تحقیقات کی جائیں انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو ہم احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوں گے۔

Aman jirga
Comments (0)
Add Comment