سوات (زما سوات ڈاٹ کام ۔12جولائی 2017ء )ایس پی اپر سوات بخت ذادہ کے خلاف کالام کے علاقہ مشران کا احتجاجی مظاہرہ، مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ دیسان بانڈہ تنازعہ میں ایس پی بخت ذادہ، ایس ایچ اوکالام فضل ربی اور حوالدار نذیر نے اتروڑ والوں سے لاکھوں کی رشوت لے لی ہے اوردونوں فریقین کے مابین ہونے والے حالیہ کشیدگی میں جانب داری سے کام لے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کالام سوات کے علاقہ مشران اور گرینڈ جرگہ کے ممبران ملک غزن خان، ملک راحت باچا، ڈسٹرک کونسلر ملک حسن زیب، ملک فقیر جان، وی سی ناظم کالام ملک گل ذادہ، وی سی ناظم آشورن ملک شاہ نظر خان ، ملک رسول خان، مرزا خان، رحمت دین صدیقی اور دیگر علاقہ عمائدین نے تھانہ کالام کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ کالام عوام گودر جیل تک سڑک کی تعمیر کررہے تھے کہ اتروڑ کے عوام نے راستہ روک لیا جس پر دونوں فریقین میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ اس دوران ایس ایچ او تھانہ کالام فضل ربی موقع پر پہنچ گئے اور ان کی موجودگی میں اتروڑ کے مسلح گروہ نے کالام کے عوام پر فائرنگ کھول دی، مگرایس پی کی رشوت میں حصہ دار ہونے مجبوری سے انہوں نے ایف آئی آر کالام کے لوگوں پر کاٹ دی۔ کالام پولیس مسلسل جانب داری کا مظاہرہ کرتی رہی اور دونوں فریقیں ایک دوسرے کے خلاف مورچہ زن ہوگئی۔ اس دوران پاک آرمی کے جوانوں، ڈی ایس پی مدین شوکت علی، ڈی پی او سوات اعجاز خان ،اے سی بحرین عاطف خان تحصیل ناظم حبیب اللہ ثاقب نے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے دیسان بانڈہ پر سپریم کورٹ کی سماعت تک دفعہ 145نافذ کردی اور علاقے کو خالی کرادیا۔ مگر گذشتہ شب ایس پی بخت ذادہ نے اتروڑ میں رات گزاری ، وہاں کھانا کھایا اور بھاری رشوت لے کر کالام پہنچے اور علاقہ عمائدین کو تھانہ بلاکر ان کی بے عزتی کی اور غلیظ زبان استعمال کی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ایس ایچ او تھانہ کالام فضل ربی اور حوالدار نذیر رشوت میں برابر کے شریک ہیں اور ایس پی اور اتروڑ کے عوام کے مابین مخبری کررہے ہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت اور آئی جی خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ ایس پی بخت ذادہ، ایس ایچ او تھانہ کالام فضل ربی اور حوالدار نذیر کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف تحقیقات کی جائے اور کاروائی کی جائے۔