کسی ضلع میں کرپشن ہوئی تو سیشن جج ذمہ دار ہوگا، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ

سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ مسرت ہلالی نے کہا ہے کہ بار اوربنچ ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں،مشکل وقت میں بار اور بنچ نے ہمیشہ مشترکہ جدو جہد کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنچ بار کونسل کی نو منتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں کی صورتحال پرتوجہ نہیں دی گئی، وہاں زیادہ مسائل ہوتے ہیں، جیلوں میں قید افراد وکلاء کی عدم دستیابی کی شکایتیں کرتے ہیں، وکلاء کی ڈیمانڈ پر ہی دیر تک عدالتیں لگی رہتی ہیں، جج آزاد ہوتے ہیں ، ان کی کوئی جانبداری نہیں ہوتی، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم طلاق اور خلع کے حق میں نہیں، ججز کو خاندان جوڑنے کی ہدایت کی ہے، خاندان جوڑنا ہی ہمارے لئے خوشی کا باعث ہوتا ہے، ججز اور وکلاء سائلین سے خندہ پیشانی سے پیش آئے، بہت جلد مینگورہ بنچ میں تیسرے جج کو تعینات کیا جائے گا، تھانوں میں عقوبت خانوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، پولیس اپنی کارکردگی دکھانے کے لئے بے گناہ لوگوں کو منشیات کیسز میں گرفتار کرتے ہیں، مقدمات میں لوگوں سے پکڑی جانے والی گاڑیاں آفیسر اور ان کے بچے چلاتے ہیں، کسی ضلع میں کرپشن ہوئی تو سیشن جج ذمے دار ہوگا،کسی بھی گناہ پر مقدمہ ہوا یا گاڑی استعمال ہوئی تو آئی جی ذمے دار ہوگا،جیلوں میں اب تک قیدیوں کو صاف پانی میسر نہیں،جیلوں میں قیدیوں کو دیکھا، انہیں ریمانڈ دیکر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے،تھانوں میں ریمانڈ کا کلچر ختم نہ ہوا تو آئی جی سے پوچھیں گے

Chief Justice Peshawar High court
Comments (0)
Add Comment