سوات(زما سوات ڈاٹ کام) مٹہ میں کنویں سے بچے کی لاش کی برآمدگی کے بعد لوگوں نے ڈپٹی کمشنر سوات سے مطالبہ کیا ہے کہ دفعہ144 کے تحت کھیتوں میں موجود کنووں کو مضبوط کرنے اور اوپر ڈھکن رکھنے کے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام ہو سکیں اور جرائم کی شرح میں بھی کمی واقع ہو۔ سوات کی تحصیل مٹہ کے علاقہ املوک بنڑ میں کھیت میں موجود کنویں سے چار سالہ رضوان کی لاش بر آمد ہوئی، کھیت میں موجود کنواں 35فٹ گہرا تھا جبکہ اس کے اوپر کسی قسم کا ڈھکن نہیں رکھا گیا تھا جس سے بچہ یا تو خود گر گیا ہے یا کسی نے کنویں میں پھینکا ہیں۔ واقعے کے بعد لوگوں نے ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان سے مطالبہ کیا ہے کہ سوات کے کھیتوں میں موجود کنووں پر دفعہ144 کے تحت ڈھکن رکھنے ،اس کو تالہ لگانے اور کنویں کو مضبوط کرنے کے احکامات جاری کرکے کھیتوں کے مالکان کو اس کا پابند بنایا جائے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سوات میں موجود کھیتوں میں بنائے گئے کنووں پرڈھکن نہیں ہوتے اور ناہی اس کو مضبوط کیا جاتا ہے جس کے باعث اس کے قسم کے واقعات ہوتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جب کنووں پر ڈھکن رکھا جائے گا اور اس کو تالے لگائے جائیں گے تو پھر نا کوئی اس میں گرے گا اور نا کوئی تخریب کار کنویں کو اپنے جرم کے لئے استعمال کرے گا۔